تنزانیہ(نیوز ڈیسک) اگر کسی کے دانت میں درد ہوجائے تو اس کی کوشش ہوتی ہے کہ کسی طرح گھریلو ٹوٹکے استعمال کرکے اس سے نجات حاصل کر لیں اور ڈاکٹر کے پاس نہ جانا پڑے کیوں کہ ڈینٹسٹ کا نام ہی خوفزدہ کردیتا ہے اور ایسا ہی کچھ منظر جنگل میں بھی نظرآیا جس میں ایک ننھا منا پرندہ اپنی چونچ سے زرافے علاج کر رہا ہے لیکن زرافہ بادل نخواستہ ٹیڑھا منہ بنا کر اسے برداشت کر رہا ہے۔تنزانیہ کے جنگل میں میں لمبی گردن والے زرافے کے دانت کا بظاہر علاج کرتے اس ننھے منے پرندے کی تصاویر نے سوشل میڈیا پر دھوم مچادی اور لوگ پرندے کی بہادری اور ہمت کی داد دیئے بغیر نہ رہ سکے۔ آکس پیکرز نامی اس پرندے کی آرام کرنے کی پسندیدہ جگہ زرافے اور زیبرا کی کمر ہے اور اس کی پسندیدہ غذا زرافے کے دانتوں میں پھنسی ہوتی ہے جسے کھانے کے دوران پرندہ نہ صرف اپنا پیٹ بھرتا ہے بلکہ اپنی تیز نوک دار چونچ سے اسے صاف کر کے مضبوط بناتا ہے۔ آکس پیکرز کا دانت صاف کرنے کا یہ آپریشن شاید زرافہ کو پسند نہیں آتا تا ہم پھر بھی وہ پرندے کو اس کام سے اس وقت نہیں روکتا جب تکہ کہ تمام دانت صاف نہیں ہوجاتے۔ماہرین جنگلات کا کہنا ہے کہ یہ پرندہ جنگل میں اپنا زیادہ تر وقت زیبرا، زرافہ اور بارہ سنگھا کی کمر پر بیٹھ کر اپنا وقت گزاراتا ہے کیوں کہ اسے اپنی پسندیدہ خوارک ٹک یعنی چیچڑ بارہ سنگھا کی کمر سے اور زرافہ کے مسوڑھوں سے ملتی ہے۔ ان مناظر کو اپنے کیمرے کی آنکھ میں بند کرنے والے روسی فوٹوگرافر یولیا سندوکووا کا کہنا ہے کہ اس منظر کو دیکھ کر یہی سمجھ میں آتا ہے کہ پرندہ زرافہ کے دانتوں کا چیک اپ کر رہا ہے لیکن حقیقت میں وہ زرافہ کے دانتوں میں پھنسی غذا نکال کر اپنا پیٹ بھر رہا ہے جب کہ زرافہ بری شکلیں بناتا ہوا تکلیف میں محسوس ہورہا ہے لیکن وہ پرندے کو اپنا کام کرنے کا پورا موقع دیتا ہے۔ اس میں سب سے دلچسپ بات زرافہ کے کھڑے ہونے کا انداز ہے جس سے یوں لگتا ہے جیسے کوئی ڈینٹسٹ کے جلد کام ختم کرنے کا انتظار کر رہا ہو۔فوٹو گرافر کا کہنا ہے کہ اس پرندے اور زرافے میں بڑا دلچسپ اور حیرت انگیز تعلق ہے جس میں وہ دونوں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں یعنی پرندہ اپنا کھانا حاصل کرلیتا ہے اور زرافے کے دانت صاف ہوجاتے ہیں اور کبھی کبھی تو یہ پرندہ زرافے کو خطرے سے بھی آگاہ کرتا ہے۔