اسلام آباد(نیوزڈیسک)انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے چیف آپریٹنگ آفیسر سندر رامن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔سندر رامن آئی پی ایل کے سابق سربراہ للیت مودی کے انتہائی قریب سمجھے جاتے تھے لیکن 2010 میں ان کی معطلی کے بعد این سری نواسن کے بھی قریب تھے۔کرک انفو (CricInfo) کے مطابق رامن نے اپنا استعفیٰ ٰناگپور میں میٹنگ کے دوران بی سی سی آئی کے سربراہ ششانک منوہر کے حوالے کردیا۔سندر رامن 2013 میں آئی پی ایل میں کرپشن سکینڈل میں ملوث ہونے کے شبہات پر زیر تفتیش ہیں اور انھیں 15 نومبر کو لودھا کمیٹی کے سامنے پیش ہونا ہے۔واضح رہے بی سی سی آئی کے سربراہ نے رامن کو واضح کیا تھا کہ وہ خود مستعفی ہوجائیں یا بی سی سی آئی کی سالانہ میٹنگ میں ممکنہ طورپر مستعفی ہونے کو کہاجائےگا۔منوہر کے بورڑ سربراہ بنتے ہی رامن کے مستقبل پر سوالات کھڑے ہوگئے تھے جب انھوں نے جولائی میں یہ بیان دیا تھا کہ “رامن کو مدوگالے کمیٹی رپورٹ میں انھیں غلطی کا مرتکب قرار دیے جانے کےبعد فوراًچلے جانا چاہیے،انھیں فوری مستعفی ہونا چاہیے اور اب کھیل میں لوگوں کی دلچسپی کو برقرار رکھنے کے لیے رامن کو جانا چاہیے “۔مدوگالے رپورٹ میں رامن کے حوالے سے کہاگیا تھاکہ “وہ بکی کو جانتا تھا اور ایک سیزن میں ان سے آٹھ دفعہ رابطہ ہوا تھا۔جب کمیٹی نے ان سے پوچھا تو انھوں نے اس کا اعتراف کیا کہ وہ بکی کو جانتے ہیں لیکن فکسنگ کے حوالے سے انھیں کوئی خبر نہیں ہے۔”ہندوستانی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آر ایم لودھا کی سربراہی میں تین رکنی پینل نے سری نواسن کے داماد اور آئی پی ایل ٹیم چنائی سپر کنگز کے سابق مالک گروناتھ میاپن اورراجستھان رائلز کے شریک مالک راج کندرا کو آئی پی ایل میں کرپشن میں ملوث ہونے پر بی سی سی آئی کی کسی بھی کرکٹ سرگرمی میں شریک ہونے پر تاحیات پابندی عائد کی تھی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں