گوادر(نیوزڈیسک) بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کوہتھیاروں سے پاک شہر بنانے کا فیصلہ کیا جائے گاجبکہ جبکہ شہر میں مختلف ترقیاتی اور دیگر منصوبوں پر کام کرنے والے چین کے سرمایہ کاروں، انجینیئرز، اور ماہرین کی سیکیورٹی کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں گے، جبکہ یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ گوادر میں رہنے والے مقامی افراد کو رہائشی کارڈ جاری کئے جائیں گے اور دیگر علاقوں سے آنے والوں کی رجسٹریشن شہر کے داخلی راستوں پر قائم چیک پوسٹوں پر کی جائے گی اور اس کا ریکارڈ برقرار رکھا جائے گا۔یہ فیصلہ گوادر میں ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا ہے، جس میں پاکستان اور چین کے سینئر حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں پاکستان کی جانب سے میجر جنرل اظہر نوید، صوبائی ہوم سیکریٹری اکبر حسین درانی، بریگیڈیئر شہزاد افتخار بھٹی، بریگیڈیئر ثاقب، ڈائریکٹر جنرل آف گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی ڈاکٹر سجاد حسین جبکہ چین کی جانب سے چین کی وزارت پبلک سیکیورٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر کیو یو جنگنگ اور چین کی وزارت خارجہ کے دو سینئر عہدیداران نے شرکت کی۔خیال رہے کہ گوادر اور اس کے اطراف کے علاقوں کی سیکیورٹی کی ذمہ داری پہلے ہی پاک فوج کو دی جا چکی ہے اور پاک فوج نے شہر کے تمام داخلی راستوں پر چیک پوسٹیں بھی تعمیر کردی ہیں۔سینئر حکام نے چینی حکام کو پورٹ شہر اور اس کے اطراف کے علاقوں کے لئے سیکیورٹی کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی۔ان کا کہنا تھا کہ منصوبے میں یہ بات بھی شامل کی گئی ہے کہ گوادر کو ہتھیاروں سے پاک شہر بنایا جائے گا جہاں امن کے قیام کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائے جائے گے۔اجلاس کے شرکاءکو بتایا گیا کہ شہر میں مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں کے تحفظ کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔اجلاس کے دوران سماجی شعبوں کی ترقی کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی اور شرکاءنے اس سے متعلق سفارشات بھی پیش کی۔ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ مقامی افراد کو تمام اور ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائے گی جبکہ ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔اجلاس کے شرکاءکو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گوادر میں رہنے والے مقامی افراد کو رہائشی کارڈ جاری کئے جائیں گے اور دیگر علاقوں سے آنے والوں کی رجسٹریشن شہر کے داخلی راستوں پر قائم چیک پوسٹوں پر کی جائے گی اور اس کا ریکارڈ برقرار رکھا جائے گا۔