سرینگر (نیوزڈیسک)مودی کو جان کے لالے پڑ گئے ، بھارتی وزیر اعظم نریندرامودی کے مقبوضہ کشمیر کے مجوزہ دورہ سے ایک ہفتہ قبل نام نہاد سیکورٹی کے نام پر پورے مقبوضہ علاقے میں گرفتاریوں، گھر گھرتلاشی اور محاصروں کا ایک نیا سلسلہ شروع کر دیا گیاہے جبکہ دوسری جانب حریت رہنما سید علی گیلانی کی اپیل پر 7نومبر کو نکالے جانے والے مجوزہ ملین مارچ کی تیاریاں بھی عروج پر پہنچ گئی ہیں اور مختلف تنظیموں نے اس ملین مارچ کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔اطلاعات کے مطابق سرینگر اور دیگر قصبوں میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد تعینات کر دی گئی ہے ۔ سرینگر شہر میں جگہ جگہ چیک پوسٹیں قائم کر دی گئی ہیںاور راہگیروں ،گاڑیوں اور ان میں سوارمسافروں کی سخت تلاشی لی جارہی ہے ۔ شہر کے تمام حساس مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کر دیے گئے ہیں۔ بھارتی پولیس نے حریت رہنماﺅں اور کارکنوں کی ایک بڑی تعداد کو انکے گھروں اور دفتروں پر چھاپوں کے دوران گرفتار کر کے مختلف تھانوں اور جیلوں میں منتقل کر دیا ہے۔ گرفتار کیے جانے والوں میں شبیر احمد شاہ،محمد یاسین ملک، محمد یوسف نقاش ، شوکت بخشی، ظفر اکبر ، ایا ز اکبر ، بشیر احمد وانی ،فیروز احمد خان اور دیگر شامل ہے۔دوسری جانب جموں وکشمیر پیپلز پولیٹیکل فرنٹ کے چیئرمین محمدمصدق عادل، دختران ملت کی صدر آسیہ اندرابی اور جموں وکشمیر سالویشن موومنٹ نے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی سرپرستی میںقائم فورم کے زیر 7نومبر کو ہونے والے ملین مارچ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ مصدق عادل نے سکھ برادی کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے دورہ بارہمولہ ، جہاں ایک سکھ خاتون کی پراسرار حالت میں لاش برآمد ہوئی تھی ،کے دوران کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ، راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ اور دیگر ہندو انتہا پسند جماعتوں کے تحریک آزادی مخالف گھناﺅنے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے ملین مارچ کی کامیابی ضرور ی ہے۔ انہوںنے کہا کہ کشمیریوں کی مبنی برحق جدوجہدکے خلاف ہندوفرقہ پرستوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے اتحاد و اتفاق وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوںنے کہا کہ کشمیری سات نومبر کے ملین مارچ میں بھر پور شرکت کر کے عالمی برادری کو واضح پیغام دیںکہ انہیں اپنی سرزمین پر بھارت کا غیر قانونی تسلط قبول نہیں۔آسیہ اندرابی نے اپنے بیان میں کشمیریوں پر زو ر دیا کہ وہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی مجوزہ ریلی کا بائیکاٹ کر کے سید علی گیلانی کی سرپرستی میں قائم فورم کے زیر اہتمام ملین مارچ میں شرکت کریں۔ دریں اثنا جموںوکشمیر سالویشن موومنٹ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ملین مارچ کو کامیاب بنانے کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں