ڈھاکہ (نیوزڈیسک) بنگلہ دیش ایشیاءکپ میں شاہد آفریدی کے ہاتھوں کھائے ہوئے زخم کو بھلانے کی کوشش کرے گا۔بنگلہ دیش حال ہی میں آسٹریلیاکی جانب سے سیکیورٹی خدشات کی بناپر دورہ منسوخ کرنے کے باوجود تیسری دفعہ فروری اور مارچ میں ہونے والے ایشیا کپ کی میزبانی کرے گا ۔رواں ہفتے سنگاپور میں منعقدہ ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس میں فیصلہ کیاگیا تھا کہ پہلی دفعہ ٹی ٹوئنٹی طرزمیں ہونے والا ایشیا کپ بھارت میں ہونے والے ورلڈٹی ٹوئنٹی سے قبل بنگلہ دیش میں کھیلاجائے گا۔بنگلہ دیش کرکٹ بورڑ کے صدر ناظم الحسن نے کہا کہ پاکستان کی تجویز تھی کہ ایشیا کپ کی میزبانی بنگلہ دیش کو کرنی چاہیے جس پر سب نے اتفاق کیاایشیا کپ 24فروری سے 6 مارچ تک کھیلاجائے گا جس میں پانچ ایشیائی ٹیمیں حصہ لیں جبکہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی مارچ سے اپریل میں بھارت میں کھیلاجائے گا۔ٹیسٹ کھیلنے والی ٹیمیں بنگلہ دیش ،بھارت، پاکستان اور سری لنکا ایشیا کپ میں براہ راست شامل ہوں گی جبکہ افغانستان، اومان، ہانگ کانگ اور متحدہ عرب امارات کی ٹیمیں پانچویں پوزیشن کے لیے نومبر میں متحدہ عرب امارات میں کوالیفائنگ ٹورنامنٹ کھیلیں گی۔بنگلہ دیش نے 2012اور 2014 کے علاوہ 2000اور1988میں بھی ایشیاکپ کی میزبانی کی تھی۔آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کو بنگلہ دیش کے دورے میں دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنا تھی لیکن اس سے آسٹریلوی حکام کی جانب سے دہشت گردوں کے ممکنہ حملوں کی نشاندہی پر دورہ منسوخ کیا گیا تھا۔بنگلہ دیش میں حال ہی میں داعش کے ہاتھوں اطالوی سماجی کارکن اور جاپانی باشندے کے قتل کے بعد غیر ملکیوں میں سیکیورٹی کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔واضح رہے کہ شاہد آفریدی نے 2014میں بنگلہ دیش کے ہاتھوں سے میچ چھین کر پاکستان کو فائنل میں پہنچادیا تھا کرکٹ کی تاریخ میں اس میچ کو ایک یادگار میچ سمجھاجاتاہے۔