بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

لبنان کی عدالت نے معمر قذافی کے صاحبزادے کو 11 ملین ڈالر کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا

datetime 18  اکتوبر‬‮  2025 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)بیروت: لبنان کی عدالت نے سابق لیبیائی رہنما معمر قذافی کے صاحبزادے ہنیبال قذافی کو 11 ملین ڈالر کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے، تاہم انہیں ملک چھوڑنے سے روک دیا گیا ہے۔عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق ہنیبال قذافی گزشتہ تقریباً دس برس سے بغیر کسی باضابطہ مقدمے کے لبنانی حراست میں تھے۔ عدالت نے ان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کی اجازت دی، مگر بیرونِ ملک سفر پر پابندی برقرار رکھی۔یہ فیصلہ اس مقدمے کے سلسلے میں سنایا گیا جس کا تعلق 1978 میں معروف شیعہ رہنما امام موسیٰ الصدر کی لیبیا میں گمشدگی سے ہے۔ لبنان کی نیشنل نیوز ایجنسی کے مطابق ہنیبال قذافی پر الزام ہے کہ وہ امام الصدر کے بارے میں معلومات چھپا رہے ہیں۔

ہنیبال کے وکیل لارینٹ بایون نے عدالت کے فیصلے کو ’’غیر منطقی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے مقدمے میں ضمانت پر رہائی ناقابلِ قبول ہے اور وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہنیبال بین الاقوامی پابندیوں کے باعث مالی مشکلات کا شکار ہیں اور اتنی بڑی رقم ادا کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔یاد رہے کہ ہنیبال قذافی کو 2015 میں لبنان میں گرفتار کیا گیا تھا۔ امام موسیٰ الصدر، جو لبنان کے بااثر شیعہ عالم اور امل موومنٹ کے بانی تھے، 1978 میں ایک صحافی اور ساتھی کے ہمراہ لیبیا کے دورے کے دوران لاپتہ ہوگئے تھے۔

ان کی معمر قذافی سے ملاقات طے تھی، مگر اس کے بعد تینوں افراد کا کوئی سراغ نہیں ملا، جس سے لبنان اور لیبیا کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی۔لبنان کے اسپیکر پارلیمنٹ اور امل موومنٹ کے موجودہ سربراہ نبیہ بری نے ایک بار پھر الزام لگایا ہے کہ لیبیا کی موجودہ حکومت اس معاملے میں تعاون نہیں کر رہی، تاہم طرابلس حکام نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ہنیبال قذافی کے وکیل نے وضاحت کی کہ ان کے مؤکل کی عمر اب 49 برس ہے، یعنی امام الصدر کی گمشدگی کے وقت وہ محض دو سال کے تھے۔دوسری جانب امام موسیٰ الصدر کے اہلخانہ نے عدالت کے فیصلے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی دلچسپی ہنیبال قذافی کی گرفتاری یا رہائی میں نہیں، بلکہ ان کا مقصد صرف امام الصدر کی گمشدگی کے اصل حقائق تک پہنچنا ہے۔



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…