بدھ‬‮ ، 06 اگست‬‮ 2025 

ہمارے ملک میں ٹیسٹ کرکٹ زندہ ہے، ہندوستانی کرکٹ بورڈ

datetime 22  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی(آن لائن)ہندوستانی کرکٹ بورڈ(بی سی سی آئی) کے آفیشلز مصر ہیں کہ ٹیسٹ کرکٹ زندہ ہے جہاں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کی حکمرانی کے باوجود پورے ملک میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلی جاتی ہے۔ اس دوران جن جگہوں پر ٹیسٹ میچوں میں شائقین کی بڑی تعداد نے شرکت کی ان میں جنوبی شہر جیسے چنئی اور بنگلور، مشرقی شہر کولکتہ کا ایڈن گارڈن اور دارالحکومت دہلی کا فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم شامل ہے۔لیکن شمالی پنجاب کے شہر موہالی جہاں جنوبی افریقہ کی ٹیم اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلے گی یا تیسرے ٹیسٹ میچ کا میزبان ناگپور شہر کے مضافاتی علاقوں میں واقع ہیں جہاں تماشائیوں کی گنی چنی تعداد پانچ روزہ میچ دیکھنے کیلئے موجود ہوتی ہے۔یہاں تک کہ ایک دور میں کرکٹ کی نرسری کہلانے والے ممبئی جہاں سے ماضی میں سنیل گواسکر اور سچن ٹنڈولکر جیسے عظیم کھلاڑیوں نے جنم لیا، بھی ٹیسٹ کرکٹ کی دلچسپیوں سے خالی ہوتا جا رہا ہے۔ تجزیہ کار حیران تھے کہ 2013 میں وانکھیڈے اسٹیڈیم میں سچن ٹنڈولکر کے آخری ٹیسٹ میچ کو دیکھنے کے لیے میدان تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا نہیں تھا۔بی سی سی آئی کے سینئر آفیشل کا کہنا تھا کہ اکثر میدانوں میں ٹیسٹ کے ایک دن میں دس ہزار تماشائی میچ دیکھنے کیلئے موجود ہوتے ہیں جو ایک بڑی تعداد ہے کیونکہ متعدد دیگر ملکوں میں پورے میچ میں بھی اتنے تماشائی میچ دیکھنے کیلئے نہیں آتے۔انہوں نے کہا کہ اس کا بہت حد تک انحصار حریف ٹیموں پر بھی ہوتاہے جیسا کہ پاکستان، آسٹریلیا یا انگلینڈ جیسی ٹیموں کے میچوں میں تماشائی جوق درجوق آجاتے ہیں، یہاں تک کہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں بھی اچھی خاصی تعداد ہوتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…