اسلام آباد (نیوز ڈ یسک) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہوچکی ہے، لیکن پاکستان میں بعض لوگ اب بھی احتجاج کر رہے ہیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ اب جبکہ اسرائیل اور حماس نے جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں، فلسطینی عوام سکون کا سانس لے رہے ہیں، لیکن پاکستان میں ان کے نام پر جلوس نکالنے والے اب بھی جی ٹی روڈ کے ذریعے اسلام آباد کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے طنزیہ انداز میں کہا کہ دو سال تک جب غزہ کے نہتے شہریوں پر ظلم و بربریت جاری تھی، معصوم بچوں کا قتل عام ہو رہا تھا، اس وقت دنیا بھر میں، خاص طور پر غیر مسلم ممالک کے عوام بڑی تعداد میں مظاہرے کر رہے تھے۔ تاہم اب جب فلسطین میں لڑائی رک چکی ہے، ہمارے ہاں کچھ لوگ ایسے احتجاج میں مصروف ہیں جس کی اب کوئی ضرورت باقی نہیں رہی۔
انہوں نے کہا،
“یہ زیادتی ہے کہ کسی نے انہیں بتایا ہی نہیں کہ لڑائی ختم ہو گئی ہے۔ بھائیو، اب تو فلسطینی خوشی منا رہے ہیں، آپ کس بات کا احتجاج کر رہے ہو؟ گھر جاؤ، مٹھائیاں بانٹو!”
یاد رہے کہ ایک مذہبی جماعت نے گزشتہ روز لاہور سے اسلام آباد تک غزہ مارچ کا اعلان کیا تھا۔ اس مارچ کے دوران شرکا اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جن میں کئی افراد زخمی ہوئے، جن میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
ادھر لاہور میں اورنج لائن میٹرو ٹرین، میٹرو بس اور اسپیڈو بس سروس تیسرے روز بھی معطل ہے، جس سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی مذہبی جماعت کے احتجاج کے باعث متعدد راستے بند کر دیے گئے ہیں۔ مری روڈ پر ٹریفک جام ہونے سے ایمبولینسز بھی پھنس گئیں، جس کے باعث ایک بزرگ مریض کو ایمبولینس میں ہی ڈرِپ لگا کر علاج کیا گیا۔
کنٹینر لگنے سے موٹر سائیکل سواروں کے راستے بھی بند ہیں، جس کے نتیجے میں شہریوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی کے واقعات پیش آئے۔