لاہور(نیوزڈیسک)امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان پروفیسر ساجد میرنے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خاں شیرانی کی طرف سے موجودہ جمہوری نظام کو غیر اسلامی قراردینے ،عورت کے چہرے کے پردے کے متعلق متنازعہ بیان دینے پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں فوری طور پر اسلامی نظریاتی کونسل کی چیئرمین کے عہدے سے ہٹایا جائے۔اپنے ایک بیان میں پروفیسر ساجد میرنے کہا کہ مولانا شیرانی اپنے تفردات قوم پر مت ٹھونسیں، اسلام اور جمہوریت میں کوئی تضادات نہیں، اسلا م شورائیت کا درس دیتا ہے، ہمارے ہاں جمہوریت قرآن وسنت اوراس کی نصوص کی پابند ہے جسے پارلیمنٹ کثرت رائے کی بنیاد پر تبدیل نہیں کرسکتی۔جبکہ مغربی جمہوریت کسی الہی دستور کی پابند نہیں، انہوں نے کہاکہ مولانا شیرانی خود الجھا کا شکار ہیں، پاکستان کے متعلق انکے نظریات بھی کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔ انہوں نے آج تک پاکستان کو تسلیم نہیں کیا۔ انکے خیالات اسلامی نظریاتی کونسل کے فیصلے یا سفارش نہیں قراردیے جاسکتے ۔پروفیسر ساجد میرنے کہا کہ میں مولانا شیرانی کو ان کے نظریات پر مناظرے کاچیلنج دیتا ہوں