پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

چین میں کاٹے گئے ناخن مہنگے داموں فروخت ہونے لگے، دنگ کر دینے والی وجہ

datetime 29  ستمبر‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) عام طور پر لوگ ناخن کاٹنے کے بعد انہیں ضائع کر دیتے ہیں، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہی ناخن مستقبل میں آمدن کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کی روایتی ادویات میں انسانی ناخن ایک اہم جزو کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ ناخن بچوں میں پیٹ کے امراض اور ٹانسلز کے علاج کے لیے تیار کی جانے والی بعض ادویات میں شامل کیے جاتے ہیں۔چینی فارماسیوٹیکل کمپنیاں اسکولوں اور دیہی علاقوں سے کٹے ہوئے ناخن خریدتی ہیں، جنہیں صاف کرنے کے بعد باریک پاؤڈر کی شکل دی جاتی ہے اور پھر ادویات کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق ایک بالغ شخص کے ناخن سالانہ اوسطاً 100 گرام تک بڑھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان کی محدود دستیابی انہیں قیمتی بنا دیتی ہے۔مقامی میڈیا کے مطابق ایک چینی خاتون اپنے ناخن 21 ڈالر فی کلوگرام کے حساب سے فروخت کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ بچپن سے ہی ناخن کاٹنے کے بعد انہیں جمع کرتی رہی ہیں تاکہ بعد میں فروخت کر سکیں۔یاد رہے کہ 1960 کی دہائی کے بعد مقامی ادویات میں ناخن کے استعمال میں کمی آگئی تھی، خاص طور پر نیل پالش کے بڑھتے رجحان کی وجہ سے، تاہم حالیہ برسوں میں ایک بار پھر ان کی مانگ میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔رپورٹس کے مطابق ادویات کی تیاری کے لیے صرف ہاتھوں کے ناخن خریدے جاتے ہیں، پاؤں کے ناخن شامل نہیں کیے جاتے، اور خریداری سے قبل ناخنوں کی احتیاط سے جانچ اور صفائی کی جاتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…