اسلام آباد(آن لائن) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ ایاز صادق اگر سپیکر قومی اسمبلی بنا تو مبارکباد نہیں دونگا ، ذہن تیار کرلیا ہے ، تحریک انصاف میں بھی (ن) لیگ ہے جو عمران خان کو تنگ کرتی رہتی ہے ، نندی پور ، ایل این جی ،میٹرو میگا پراجیکٹ پر پلڈاٹ سروے کرکے رپورٹ دے ،پلڈاٹ تھوڑا حرام کھائے ، نواز شریف قبرتیار کرنے کا خرچہ 19ہزار تک پہنچ گیا، تھوڑا غریب عوام پرکو دو اور غیر ملکی خرچ کم کرو، حکومت نے ایم کیو ایم کو منا لیا اب پھر ایوان میں شام غریباں ہوگی ، حنیف عباسی جیسے شخص کا نام اپنی زبان پر لانا مناسب نہیں سمجھتا ۔ ان خیالات کااظہار عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے نجی ٹی وی چینل کو ایک انٹرویو کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایاز صادق کو سپیکر بنایا گیا تو اسے مبارکباد نہیں دونگا اور اس کے لئے ذہنی طور پر بھی تیار ہوں اگر عمران خان نے مبارکباد دینی ہے تو دے انہوں نے کہا کہ اگر علیم خان کے مقابلے میں پوری تحریک انصاف منظم ہوتی تو پھر رزلٹ مختلف ہوتا لیکن حقیقت میں تحریک انصاف کے اندر بھی مسلم لیگ (ن) ہے جو عمران خان کو تنگ کرتی رہتی ہے اسے ختم ہونا چاہیے ۔ شیخ رشید نے کہا کہ پل ڈیٹ نے رپورٹ میں نواز شریف کی عوام میں مقبولیت بڑھانے کیلئے سروے کیا اور اس میں نواز کو اوپر اور عمران کو رینکنگ میں نیچے رکھ دیا لیکن پلڈاٹ نندی پور ، ایل این جی اور میٹرو پر بھی تو سروے کرے تاکہ ان کے نتائج بھی سامنے آسکیں پلڈاٹ والوں تھوڑا حرام کھاﺅ شیخ رشید نے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نواز اپنے پاﺅں پر خود کلہاڑی مارنے کے حوالے سے مشہور سیاستدان ہیں ابھی بتا رہا ہوں کہ دو ہزار سولہ الیکشن کا سال ہے پہلے بھی کہا تھا کہ ایم کیو ایم دوبارہ ایوان میں آئے گی ویسا ہوا اور اب دوبارہ سے صبح شام ایوان میں شام غریباں چلتی رہے گی اور ملک کے حالات جوں کے توں رہیں گے کسی ملک کی فوج بارہ سے چودہ سال دہشتگردی کیخلاف جنگ کا حصہ نہیں رہتی ہے پلڈاٹ کی رپورٹ میں فوج کے حوالے سے عوام کی تسلی کی رائے دینا ڈھکوسلا ہے ، فوج کوئی سروے رپورٹ کی محتاج نہیں ہے، انہیں ہر چیز کا پتہ ہے کہ ملک میںکیا ہورہا ہے شیخ رشید نے کہا کہ چار سے پانچ دنوں کیلئے کینیڈا جارہا ہوں اگر مجھے جہاز پر چڑھنے دیا گیا کینکہ یہ ہماری نااہل وزارت خارجہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ امریکہ سے احتجاج کرے ملک میں آٹھ مرتبہ وزارت حاصل کرنے والے رکن پارلیمنٹ کو کیوں روک دیا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے وزارت خارجہ کا ایک افسوس کا بیان چلا دیا جاتا ہے ۔