اسلا م آباد (نیوز ڈیسک) ڈرگ کنٹرول ڈائریکٹوریٹ نے جعلی ادویات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مختلف بیماریوں کے علاج میں استعمال ہونے والی کئی جعلی دوائیں مارکیٹ سے برآمد کرلیں۔ڈریپ (DRAP) کے مطابق ڈرگ کنٹرول ٹیموں نے ملک کی مختلف میڈیسن مارکیٹس پر چھاپے مارے، جہاں سے جعلی ادویات کے تین بیچز قبضے میں لے لیے گئے۔ادارے کی جانب سے جاری ریپڈ الرٹ میں بتایا گیا کہ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری نے ان ادویات کے نمونوں کو جعلی قرار دیا ہے کیونکہ ان میں استعمال ہونے والے سالٹس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ ڈرگ ایکٹ 1976 کی شق 3 کے تحت یہ ادویات جعلی قرار دی گئی ہیں۔
الرٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ان جعلی ادویات کے لیبلز پر مختلف مقامی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے پتے درج ہیں جن میں کراچی، لاہور اور قصور کی کمپنیوں کے ایڈریس شامل ہیں۔پنجاب کی مارکیٹ سے انزائٹی کے علاج کے لیے استعمال ہونے والا انجیکشن ڈیزیلیو 2 ایم ایل (Batch: DZ44) جعلی ثابت ہوا۔ اسی طرح خواتین کے امراض میں دی جانے والی دوا ایفاسٹون ٹیبلٹ (Batch: 41160) اور بخار و جسم درد کے علاج کے لیے استعمال ہونے والا پیراکیئر سیرپ (Batch: PE042) بھی جعلی پائے گئے۔ڈریپ کے مطابق یہ تمام ادویات غیر قانونی طور پر تیار کی گئیں اور مارکیٹ میں سپلائی کی گئیں، جبکہ ان میں استعمال ہونے والا خام مال مستند نہیں ہے۔بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ جعلی ادویات نہ صرف بے اثر ہیں بلکہ ان کا استعمال انسانی جان کے لیے خطرناک بھی ہوسکتا ہے۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ اگر مارکیٹ میں ایسی دوائیں نظر آئیں تو فوری طور پر متعلقہ حکام کو اطلاع دیں۔