اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جلال پور پیر والا میں سیلابی خطرات سے نمٹنے کی کوشش کرنے والے ڈی ایس پی کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق انہوں نے شہر کو بچانے کے لیے گیلانی ایکسپریس وے میں شگاف ڈالنے کی تجویز پیش کی تھی تاکہ پانی کا دباؤ کم ہو سکے۔
نجی چینل پبلک نیوز کے مطابق صحافی عدنان حیدر نے انکشاف کیا کہ ڈی ایس پی نے اسسٹنٹ کمشنر کو ایک خط لکھا تھا جس میں کہا گیا کہ شہر کو شدید سیلابی صورتحال کا سامنا ہے اور کوئی مؤثر تدبیر کام نہیں آ رہی، لہٰذا ایکسپریس وے میں شگاف ڈالنا ہی واحد راستہ بچا ہے۔ تاہم اس خط کے بعد آئی جی پولیس نے انہیں معطل کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔
ادھر وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر پی ڈی ایم اے نے جلال پور پیر والا اور اطراف کے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کے مطابق شہریوں کے لیے راشن بیگز، خیمے اور دیگر ضروری اشیا فراہم کی جا رہی ہیں، جبکہ پاک فوج کی مدد سے امدادی سامان متاثرہ دیہات تک پہنچایا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 4 ہیلی کاپٹرز ریسکیو اور ریلیف مشن میں شریک ہیں اور ہنگامی صورتحال کے پیش نظر مزید 2000 ٹینٹ بھی بھجوا دیے گئے ہیں۔ رات کے وقت آپریشن کے لیے سرچ لائٹس، اضافی کشتیاں، لائف جیکٹس اور دیگر آلات فراہم کیے گئے ہیں۔
اب تک ہزاروں شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق ملتان کے علاقے جلال پور پیر والا میں 138 دیہات براہِ راست متاثر ہوئے ہیں، جہاں تقریباً 7 لاکھ 6 ہزار لوگ سیلاب کی زد میں آئے۔ ان میں سے 3 لاکھ 62 ہزار افراد کو ریسکیو کر کے محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے جبکہ 3 لاکھ سے زائد مویشی بھی منتقل کیے گئے ہیں۔
متاثرین کے لیے 78 ریلیف کیمپس، میڈیکل سینٹرز اور ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں، جہاں کھانا، ادویات اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ حکام کے مطابق تمام متاثرین کی منتقلی اور بحالی تک ریسکیو آپریشن جاری رہے گا۔