جمعرات‬‮ ، 11 دسمبر‬‮ 2025 

ریاستی اداروں کیخلاف تقاریر و نعرے بازی، پی ٹی آئی عہدیدار سمیت 20افراد گرفتار

datetime 26  اگست‬‮  2025 |

کراچی (این این آئی)پیر آباد پولیس نے ریاست پاکستان اور ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر اور تمام سیکیورٹی فورسز کے خلاف نعرے بازی، جلاو گھیراو اور پولیس پر لاٹھیوں، ڈنڈوں اور پتھروں سے حملہ کرنے کے الزام میں پی ٹی آئی کے علاقائی عہدیدار سمیت 20 افراد کو گرفتار کر لیا۔گرفتار افراد کے خلاف دہشت گردی ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا، مقدمے میں 80 دیگر نامعلوم افراد کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق تھانہ پیرآباد کے ایس ایچ او انسپکٹر امین احمد شیخ مع ملازمین سب انسپکٹر علی نواز، کانسٹیل کامران، کانسٹیبل اسامہ اور ڈرائیور کانسٹیبل اسماعیل بذریعہ موبائل سرکاری نمبر SPC-803 کے 24 اگست کو علاقہ گشت و انسداد جرائم میں مصروف تھا کہ دوران گشت انٹیلی جنس اسٹاف نے بذریعہ فون اطلاع دی کہ پی ٹی آئی کے علاقائی سربراہ سعید آفریدی خیبر پختونخوا بالخصوص باجوڑ میں دہشت گردی کے خلاف فوجی آپریشن کی مخالفت، اداروں اور ریاست کے خلاف بنارس چوک پر اشتعال انگیز احتجاج کریں گے۔

ایس ایچ او انسپکٹر نے اطلاع موصول ہونے پر ایس ایچ او اورنگی ٹاون سب انسپکٹر یوسف محمد، ایس ایچ او پاکستان بازار انسپکٹر امام بخش لاشاری، ایس ایچ او اقبال مارکیٹ شیر محمد سانگی اور ایس ایچ او منگھوپیر انسپکٹر غلام نبی بجارانی کو بنارس چوک پر طلب کیا۔عطا اللہ سعید آفریدی تقریبا 100 افراد کے ہمراہ آئے جنہوں نے لاٹھیاں اور ڈنڈے بھی اٹھا رکھے تھے، انہوں نے ریاست پاکستان اور اداروں کے خلاف اشتعال انگیز اور تمام سیکیورٹی فورسز کے خلاف نعرے بازی کی۔بغیر اجازت احتجاج کرنے پر منع کیا جس پر شرپسند عناصر نے کار سرکار میں مداخلت کرتے ہوئے پولیس پر لاٹھیوں، ڈنڈوں اور پتھروں سے حملہ کیا جس سے کانسٹیبل کامران اور کانسٹیبل حسنین موقع پر زخمی ہوئے جبکہ ملزمان نے سرکاری موبائل نمبر SPC-308 کے پیچھے والی لائٹوں کے شیشے توڑ دیے اور نقصان پہنچایا۔ایس ایچ او انسپکٹر انیس احمد مع ملازمین نے موقع ہر موجود ایس ایچ اوز و نفری کے ہمراہ نہایت حکمت عملی سے ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

ملزمان میں عطا اللہ ولد مولا داد، سعید آفریدی ولد سید غفور، عطا اللہ ولد حکم اللہ، رشید احمد ولد صالح محمد، عمران خان ولد جہانزیب، عمران خان ولد محمد اسماعیل، شعیب ولد میاں بشیر، عبدالجبار ولد شیر علی، وقار حسین ولد محمد حسن، یونس شاہ ولد نعمت میر، عجب کوہستانی ولد حجاب گل، قیوم خان ولد مسافر شاہ، محمد جنید ولد اسلم، نثار ولد گل زرین، عزیز ولد محمد رحیم، حکمت اللہ ولد شیر محمد، یوسف خان ولد محمد زر، نثار ولد صغیر خان، رحمت اللہ ولد امین اللہ، احتشام اللہ ولد خان یوسف شامل ہیں۔ملزمان کو جرم کی زیر دفعہ 341، 186، 427، 324، 353، 149، 148، 147، R/W 7ATA ت پ کے تحت حسب ضابطہ موقع پر گرفتار کیا گیا جبکہ اندازا 80 عدم گرفتار نامعلوم کے خلاف مقدمہ الزام نمبر 418/25 قائم کیا گیا جبکہ زخمی اہلکاروں کو علاج و معالجے کے لیے عباسی شہید اسپتال روانہ کیا گیا۔



کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…