لاہور(نیوزڈیسک)لاہور ہائیکورٹ نے قادر آباد کول پاور پراجیکٹ پر کام روکنے کے عدالتی فیصلے پر نظرثانی کی پنجاب حکومت کی درخواست مسترد کردی ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مسعود عابد نقوی نے پنجاب حکومت کی درخواست پر سماعت کی جس میں پراجیکٹ پر کام روکنے کے حکم امتناعی کے اخراج کی استدعا کی گئی ہے۔ سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نوید رسول مرزا پیش ہوئے اور یہ موقف اختیار کیا کہ قادر آباد کول پاور پراجیکٹ بجلی کی پیدا وار کے لیے شروع کیا گیا ہے کیونکہ ملک میں اس وقت بجلی کی قلت ہے اور اس منصوبے سے بجلی کی قلت میں کمی لائی جائے گی۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے استدعا کی کہ بجلی کی پیداوار بڑھنا بہت ضروری ہے اس لیے اس منصوبہ کو روکنے کے لیے جاری حکم امتناعی خارج کیا جائے۔ عدالت نے سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو کہ سنا دیا گیا۔ عدالتی فیصلے میں حکم امتناعی پر پنجاب حکومت کی درخواست مسترد کر دی گئی ۔ دریں اثناءلاہور ہائیکورٹ نے ساہیوال میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کے ماحولیاتی اثرات کی سروے رپورٹ طلب کرلی ۔لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے تحریک انصاف کے رہنما زبیر نیازی کی درخواست سماعت کی ۔درخواست گزار کے وکیل شیزار ذکاءایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ساہیوال کول پاور پراجیکٹ شروع کرنے سے پہلے اس کے ماحولیاتی اثرات کا جائزہ نہیں لیا گیا اور اس بارے میں کوئی رپورٹ مرتب نہیں کی گئی۔ ایسا منصوبہ شروع کرنے سے پہلے ماحولیات آلودگی کا جائزہ لینے ضرور ہے۔کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ ماحول دشمن ہے اور اس سے ارگرد آبادی میں رہنے والے لوگوں کو آلودگی سے شدید نوعیت کے مسائل پیدا ہوں گے۔ ہائی کورٹ نے ساہیوال کول پراجیکٹ کی ماحولیاتی اثرات کی سروے رپورٹ اٹھائیس اکتوبر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں