اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) نے ایک بین الاقوامی سطح کے آن لائن فراڈ گینگ کے خلاف اہم کارروائی کرتے ہوئے فیسکو کے سابق چیئرمین تحسین اعوان کو گرفتار کر لیا۔تفصیلات کے مطابق تحسین اعوان پر الزام ہے کہ اس نے ایک چینی گروہ کے ساتھ مل کر متعدد جعلی کمپنیاں، ایگریمنٹس اور جعلی پاسپورٹ نمبرز تیار کیے اور سیکیورٹی اداروں کو بوگس معلومات فراہم کیں۔سائبر کرائم حکام کا کہنا ہے کہ ملزم نے نہ صرف جعلی دستاویزات کی تیاری میں مرکزی کردار ادا کیا بلکہ 62 غیر ملکیوں کی موجودگی کو بھی اداروں سے چھپایا۔ اس فراڈ کے ذریعے قومی سلامتی کو شدید خطرے میں ڈالا گیا۔
حکام نے مزید انکشاف کیا کہ ان جعلی کمپنیوں کا کوئی وجود نہیں تھا، جبکہ جن معاہدوں کا حوالہ دیا گیا وہ بھی مکمل طور پر فرضی تھے۔ فراڈ میں استعمال کیے گئے پاسپورٹس کے نمبر بھی جعلی پائے گئے۔نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے مطابق تحسین اعوان کی گرفتاری کے بعد اسے عدالت میں پیش کیا جائے گا، جہاں جسمانی ریمانڈ کے لیے درخواست دی جائے گی تاکہ مزید تحقیقات اور ڈیجیٹل شواہد اکٹھے کیے جا سکیں۔ تفتیش کی نگرانی کے لیے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ارشد علی رضوی کو انویسٹی گیشن آفیسر مقرر کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ رواں ماہ 8 جولائی کو سرہالی میں واقع تحسین اعوان کی فیکٹری پر چھاپے کے دوران 80 پاکستانی اور 70 سے زائد غیر ملکی شہریوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔ یہ نیٹ ورک پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے آن لائن مالیاتی فراڈ میں ملوث بتایا جا رہا ہے، جس کا دائرہ اربوں روپے تک پھیلا ہوا ہے۔یا گیا۔