اسلام آباد(نیوز ڈیسک)آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جہاں ایک نوجوان نے اپنی سابقہ بھابھی اور اس کے دوسرے شوہر کو مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کر دیا۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
ایس ایچ او تھانہ سول سیکریٹریٹ جاوید گوہر کے مطابق 24 سالہ شہباز احمد خان، جو راولپنڈی میں قانون کا طالب علم بتایا جاتا ہے، رات تقریباً ساڑھے تین بجے دولت کالونی میں واقع ایک گھر میں داخل ہوا اور فائرنگ کرکے 30 سالہ آمنہ بی بی اور 24 سالہ احتشام اجمل قریشی کو موقع پر ہی موت کے گھاٹ اتار دیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ آمنہ پہلے ملزم شہباز کے بڑے بھائی کی بیوی تھیں، جو تقریباً تین برس قبل دورانِ ڈیوٹی شہید ہو گئے تھے۔ آمنہ کے پانچ بچے ہیں جن کی عمریں پانچ سے سولہ برس کے درمیان ہیں۔ شوہر کی شہادت کے بعد سرکاری معاونت کے تحت مالی امداد حاصل کرنے کے بعد آمنہ نے ایک چھوٹا سا مکان تعمیر کروایا تھا۔
گزشتہ ماہ آمنہ بی بی نے احتشام قریشی نامی نوجوان سے شادی کر لی تھی، جس پر مقتول شوہر کے خاندان، خاص طور پر شہباز احمد، کو سخت اعتراض تھا۔ واردات کے وقت آمنہ کے تین بچے اس کے ساتھ رہائش پذیر تھے، جب کہ باقی دو بچے دادا دادی کے پاس تھے۔اس واقعے کی رپورٹ مقتولہ کی بیٹی کے بیان پر درج کی گئی، جو اس المناک واقعے کی چشم دید گواہ ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم دیوار پھلانگ کر گھر میں داخل ہوا، کھڑکی کا شیشہ توڑا اور اس کے ذریعے 9 ایم ایم پستول سے فائرنگ کی۔
خاتون کو تین اور مرد کو دو گولیاں لگیں، جن سے دونوں جاں بحق ہو گئے۔واقعے کی اطلاع صبح تقریباً پانچ بجے پولیس کو ملی، جس کے بعد لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ شہباز احمد راولپنڈی فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا جب اسے اسی شام گرفتار کر لیا گیا۔ملزم کے ہاتھ پر شیشے سے چوٹ آئی تھی جسے اس نے خود سے باندھ رکھا تھا۔ پولیس نے اسے طبی معائنے کے لیے ہسپتال منتقل کیا تاکہ میڈیکو لیگل شواہد اکھٹے کیے جا سکیں۔ ابتدائی تفتیش میں ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ مقتولہ نے ایک ناپسندیدہ شخص کو گھر میں رکھا ہوا تھا، جس پر اسے سخت اعتراض تھا کیونکہ اس کی بڑی بیٹی بھی اسی گھر میں رہتی تھی۔پولیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں اور ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔