اسلام آباد (نیوز ڈیسک)اداکارہ حمیرا اصغر کی پراسرار موت کے سلسلے میں جاری تفتیش میں کئی نئے پہلو سامنے آئے ہیں۔ تفتیشی ٹیم کے مطابق مرحومہ کے فلیٹ کی چابیاں قبضے میں لے لی گئی ہیں جبکہ واقعے کے متعلق اہم افراد سے پوچھ گچھ بھی جاری ہے۔تحقیقات کرنے والے افسران کا کہنا ہے کہ حمیرا کے فلیٹ کا مرکزی دروازہ اندر سے بند تھا اور وہاں تین چابیاں موجود تھیں جو فلیٹ کے اندر ہی برآمد ہوئیں۔
واقعے کی کڑیوں کو جوڑنے کے لیے بلڈنگ کی انتظامیہ، سیکیورٹی گارڈ اور اداکارہ کی سابقہ ملازمہ کو شاملِ تفتیش کر لیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق مذکورہ تمام افراد کا حمیرا سے آخری بار رابطہ اکتوبر 2024 میں ہوا تھا۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اداکارہ کی گھریلو ملازمہ نے کئی ماہ قبل، یعنی 2024 کے دوران ہی ملازمت ترک کر دی تھی۔تفتیشی ٹیم کا کہنا ہے کہ شواہد سے اندازہ ہوتا ہے کہ حمیرا اصغر مالی مشکلات کا شکار تھیں۔ انہوں نے ستمبر 2024 میں اپنا آخری کمرشل شوٹ مکمل کیا تھا اور اکتوبر کے دوران شوبز کے بعض افراد سے پیشہ ورانہ نوعیت کا رابطہ بھی کیا تھا۔تحقیقات میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اداکارہ کے اپارٹمنٹ کے باہر یا قریبی علاقوں میں کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ نصب نہیں تھا، جس سے تحقیقات کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔تفتیشی حکام مزید شواہد اکٹھے کرنے میں مصروف ہیں تاکہ اداکارہ کی موت کی حقیقت سے پردہ اٹھایا جا سکے۔