اسلام آباد (نیوز ڈیسک)اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جن سے یہ ثابت ہو کہ انہیں قتل کیا گیا ہو۔جیو نیوز کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ، اسد رضا نے بتایا کہ جب پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو لاش انتہائی خراب حالت میں تھی، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کی وفات ستمبر یا اکتوبر 2024 کے درمیان ہوئی ہوگی۔ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق حمیرا اصغر کی موت کو 8 سے 10 ماہ گزر چکے ہیں، اور لاش مکمل طور پر ڈی کمپوز ہوچکی تھی۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ طارق کے مطابق، جسمانی معائنے میں کسی بھی ہڈی پر زخم یا چوٹ کے آثار نہیں ملے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جس فلیٹ میں اداکارہ کی لاش ملی، اس کے برابر والے اپارٹمنٹ میں اکتوبر سے فروری کے دوران کوئی مقیم نہیں تھا، اس لیے ممکن ہے کہ ابتدائی چند ماہ میں لاش سے آنے والی بو محسوس نہ کی گئی ہو۔پولیس کی تحقیقات جاری ہیں اور کیمیکل اور ڈی این اے رپورٹس کا انتظار کیا جا رہا ہے تاکہ موت کی درست وجہ سامنے آ سکے۔