تہران/یروشلم (نیوز ڈیسک) ایران نے اسرائیل کی جانب سے کیے گئے فضائی حملوں کے جواب میں ایک بڑا ردعمل دیتے ہوئے درجنوں ڈرون اسرائیل کی جانب روانہ کیے۔ اسرائیلی حکام کے مطابق ایران کی طرف سے 100 کے قریب ڈرونز لانچ کیے گئے جنہیں روکنے کے لیے اسرائیلی دفاعی نظام حرکت میں آ گیا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بیان میں کہا ہے کہ زیادہ تر ڈرونز کو فضاء میں ہی ناکام بنا دیا گیا ہے، تاہم ایران کے حملے کی نوعیت سنگین ہے، جس کے بعد اسرائیل نے ایران پر بمباری کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ حملے کے تناظر میں اسرائیل کے مرکزی بن گوریان ایئرپورٹ کی تمام پروازیں فوری طور پر معطل کر دی گئی ہیں اور اگلی اطلاع تک ہوائی اڈہ بند رہے گا۔
دوسری جانب، اسرائیل میں ممکنہ ایرانی بیلسٹک حملے کے خطرے کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، شہریوں کو پناہ گاہوں کے قریب رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ہنگامی حالت کے نفاذ کا فیصلہ سکیورٹی خدشات کے باعث کیا گیا۔
ادھر اسرائیلی فضائیہ نے ایران میں درجنوں اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں مبینہ طور پر فوجی اور جوہری تنصیبات شامل تھیں۔ رپورٹس کے مطابق ان حملوں میں ایران کے اعلیٰ عسکری رہنما، جن میں جنرل محمد باقری اور پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی شامل ہیں، جاں بحق ہوئے۔ متعدد جوہری سائنسدانوں اور عام شہریوں کے جانی نقصان کی بھی اطلاعات ہیں۔
ایرانی میڈیا نے تہران کے شمالی، مغربی اور مرکزی علاقوں میں دھماکوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کئی علاقوں سے دھوئیں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے اعلان کیا کہ ان حملوں کی پیشگی منصوبہ بندی کی گئی تھی اور ملک میں مکمل ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
اسرائیلی فضائیہ کے درجنوں طیاروں نے ایرانی علاقوں پر حملوں میں حصہ لیا، جس کے باعث خطے میں کشیدگی انتہائی خطرناک سطح پر پہنچ چکی ہے۔