جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

کم از کم ٹیکس پر سروسز سیکٹر کو متعدد رعایتوں کی سفارش

datetime 17  اکتوبر‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم کے مشیر برائے ریونیو ہارون اختر کی سربراہی میں قائم کردہ خصوصی کمیٹی نے سروسز انڈسٹری پر عائدکم ازکم ٹیکس کی شرح 8 فیصد سے کم کرکے 3 سے 5 فیصد تک مقرر کرکے ایڈجسٹ ایبل قرار دینے کی تجویز دے دی جبکہ وزارت خزانہ نے کمیٹی کی سفارشات کا جائزہ لینے کے لیے ہفتہ کو اعلی سطح کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ وزارت خزانہ میں ہونے والے اجلاس میں کمیٹی کی سفارشات کو حتمی شکل دینے کے بعد سفارشات کی کاپی قومی احتساب بیورو (نیب) کو فراہم کیے جانے کا امکان ہے کیونکہ قومی احتساب بیورو نے وزارت خزانہ کو ہدایت کررکھی ہے کہ سروسز انڈسٹری پر کم ازکم ٹیکس کے معاملے پر قائم کمیٹی کی سفارشات پر مبنی رپورٹ کی کاپی نیب کو بھی فراہم کی جائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے وفاقی بجٹ میں سروسز انڈسٹری پرعائد کردہ 8 فیصد کم ازکم ٹیکس پر حکومت اورسروسز انڈسٹری کے درمیان تنازع کھڑاہوگیا تھا جس کے حل کے لیے وزیر خزانہ اسحق ڈار نے وزیراعظم کے مشیر برائے ریونیو ہارون اختر کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کی تھی جس نے سروسز انڈسٹری کے نمائندوں کے ساتھ متعدد اجلاس کیے اور تفصیلی مشاورت کے بعد اپنی سفارشات مرتب کی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں تجویز دی ہے کہ سروسز انڈسٹری کے لیے کم ازکم ٹیکس کی شرح 8 فیصد سے کم کی جائے اور مختلف سروسز کے لیے ٹرن اوور اور منافع کو مدنظر رکھ کر کم ازکم ٹیکس کی شرح مختلف رکھی جائے جو 3سے 5 فیصد تک ہو۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی نے یہ بھی تجویز دی ہے کہ اس کم ازکم ٹیکس کو ایڈجسٹ ایبل قراردیا جائے، سروسز سیکٹر کو ادا کردہ کم ازکم ٹیکس‘ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کراتے وقت واجب الادا مجموعی ٹیکس واجبات کے ساتھ ایڈجسٹ کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔اس کے علاوہ سروسز سیکٹر کو مخصوص مدت کے لیے آڈٹ سے اشتثنی دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی اپنی رپورٹ وزارت خزانہ کو پیش کرے گی اور ہفتہ کو وزارت خزانہ میں ہونیوالے اجلاس میں اس رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا۔ یاد رہے کہ سروسز سیکٹر نے ایف بی آر کو کم ازکم ٹیکس کی شرح 8 فیصد کے بجائے 1فیصد کرنے کی تجویز دی تھی۔



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…