پیر‬‮ ، 19 مئی‬‮‬‮ 2025 

بھارتی حکومت و میڈیا نے جھوٹ بولا، سچ کا منہ بند کیا، امریکی میڈیا کی تحقیقی رپورٹ

datetime 19  مئی‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی)نیویارک ٹائمز نے نئی تحقیقاتی رپورٹ میں پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارتی میڈیا کے جھوٹ سے متعلق چشم کشا انکشافات کر دئیے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کے مرکزی میڈیا ادارے جو کبھی آزاد اور غیر جانبدار تصور کیے جاتے تھے، اس جنگی کشیدگی کے دوران ریاستی پروپیگنڈے کا ہتھیار بن گئے۔امریکی جریدے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران سچ بولنے والی آوازوں پر قدغن اور میڈیا کے ذریعے جھوٹے پروپیگنڈے کی مہم نے عالمی سطح پر بھارت کے جمہوری دعووں کو مشکوک بنا دیا ہے۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا نے کچھ خبریں بغیر تصدیق کے بار بار نشر کیں، جن میں پاکستانی ایٹمی تنصیبات پر بھارتی حملے، کراچی پورٹ پر بھارتی نیوی کے مبینہ حملے اور 2پاکستانی جنگی طیاروں کو مار گرانے کا دعویٰ کیا، دھماکوں کی ویڈیوز جو اصل میں غزہ سے تھیں انہیں پاکستان پر حملے کے طور پر چلایا گیا۔نیویارک ٹائمز کے مطابق ان تمام خبروں کا کوئی ثبوت موجود تھا، نہ ہی آزادانہ طور پر اس کی تصدیق کی گئی تھی لیکن انہیں حتمی حقائق کے طور پر پیش کیا گیا۔تحقیقاتی رپورٹ میں بھارتی میڈیا چینلز اور صحافیوں کے نام بھی شائع کیے گئے ہیں، جن میں انڈیا ٹوڈے، آج تک، نیوز18، زی نیوز شامل ہیں، جنہوں نے غیر مصدقہ بلکہ مکمل طور پر جھوٹی خبریں نشر کیں۔نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں صحافی راج دیپ سردیسائی کا نام بھی شامل ہے، جنہوں نے بعد ازاں اس رپورٹنگ پر لائیو معذرت کی اور اعتراف کیا کہ خبر نشر کرنا ایک غلطی تھی، یہ جھوٹ رائٹ ونگ ڈس انفارمیشن کا حصہ تھا، جسے قومی مفاد کی آڑ میں پھیلایا گیا، نیوز چینلز اس کے جال میں پھنس گئے۔تحقیقاتی رپورٹ میں بھارت کے جھوٹ پھیلانے کے ساتھ سچ کی آواز دبانے کیلئے سوشل میڈیا پر کیے گئے کریک ڈاؤن کا بھی ذکر کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ایکس کی گلوبل گورنمنٹ افیئرز ٹیم نے اعلان کیا کہ 8مئی کو بھارتی حکومت کی قانونی درخواست پر 8ہزار سے زائد اکاؤنٹس بھارت میں بلاک کیے گئے، جن میں اکثریت پاکستانی صارفین کی تھی اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت نے اس کے ساتھ بھارتی صحافیوں، کشمیری نیوز آوٹ لیٹس اور آزاد ویب سائٹس کے ہینڈلز بھی بلاک کیے، جن میں فیکٹ چیکنگ ویب سائنٹس بھی شامل ہیں، جنہوں نے نریندر مودی سرکار کے جھوٹ کا پردہ چاک کیا، جن سے متعلق ہراسانی اور قانونی دباؤ کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں۔تحقیقاتی رپورٹ میں کارنیگی میلن یونیورسٹی کے پروفیسر سلور مین سے بات کی گئی، جن کے مطابق ڈس انفارمیشن یعنی بدنیتی سے پھیلائی گئی معلومات، عوامی جذبات کو بھڑکانے اور سیاسی فائدے کیلئے استعمال کی جاتی ہیں۔

جنوبی ایشیائی میڈیا پر تحقیق کرنے والی سومترا بدری ناتھن نے کہا کہ جب پہلے سے قابل اعتبار صحافی اور ادارے خود جھوٹ پھیلائیں تو یہ محض میڈیا کا مسئلہ نہیں بلکہ جمہوریت کی جڑوں پر حملہ ہے۔نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق نریندر مودی حکومت کے ماتحت میڈیا اب تحقیق اور سچائی کے بجائے تاثر، ہیجان اور جنگی جنون کا پرچارک بن چکا ہے، وہ جھوٹ بولنے کے ساتھ سچ کو سوشل میڈیا سمیت ہر جگہ سے غائب بھی کر دیتے ہیں، یہی وقت ہے کہ دنیا میڈیا کی حقیقت کو سمجھے کیونکہ اگلی جنگ بندوقوں سے نہیں، بیانیے سے لڑی جائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



10مئی2025ء


فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…