اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں آدَم پُور ایئر بیس کا دورہ کیا جہاں انہوں نے S-400 میزائل لانچر کے سامنے تصاویر کھنچوائیں۔ بھارتی میڈیا نے ان تصاویر کو پاکستان کے “آپریشن بنیان مرصوص” کے دوران بھارتی فضائی دفاعی نظام کی تباہی کے دعوے کا “جواب” قرار دیا۔ اس اقدام کا مقصد یہ تاثر دینا تھا کہ بھارتی دفاعی نظام کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
تاہم دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تصویری دورہ خود ایک سوالیہ نشان بن گیا ہے، کیونکہ تصاویر میں S-400 کے لانچرز تو دکھائے گئے ہیں لیکن نظام کے اہم ترین اجزا جیسے کنٹرول سینٹرز اور ریڈارز موجود نہیں۔ ماہرین کے مطابق، اگر واقعی سسٹم محفوظ ہے تو اس کے مکمل اجزاء کو دکھانا چاہیے تھا۔
Sharing some more glimpses from my visit to AFS Adampur. pic.twitter.com/G9NmoAZvTR
— Narendra Modi (@narendramodi) May 13, 2025
امریکا میں جنوبی ایشیائی امور کے ماہر کرسٹوفر کلاری نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حملوں میں اصل ہدف عام طور پر لانچر نہیں بلکہ کمانڈ اینڈ کنٹرول یونٹس اور ریڈارز ہوتے ہیں۔ انہوں نے یوکرین میں تباہ ہونے والے روسی S-400 سسٹمز کی تصاویر بھی شیئر کیں تاکہ یہ واضح کیا جا سکے کہ محض لانچرز کی موجودگی کسی نظام کی مکمل سالمیت کی دلیل نہیں ہوتی۔
کرسٹوفر کلاری کے مطابق، پاکستان کے دعوے کو اگرچہ اب تک براہ راست ثبوت حاصل نہیں ہوئے، لیکن مودی کا یہ فوٹو سیشن خود اس دعوے کو تقویت دے رہا ہے کہ دفاعی نظام کو کسی حد تک نقصان ضرور پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ روسی ساختہ S-400 ایک جدید فضائی دفاعی نظام ہے، جو مختلف فضائی خطرات جیسے لڑاکا طیارے، کروز اور بیلسٹک میزائلوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس نظام کی ہر بیٹری میں کمانڈ یونٹ، دو ریڈار سسٹمز اور چار لانچرز شامل ہوتے ہیں۔
پاکستانی فضائیہ کی جانب سے جاری کردہ حالیہ بیان میں کہا گیا کہ JF-17 بلاک III طیارے سے فائر کیے گئے جدید سی ایم-400 AKG میزائلوں نے آدَم پُور ایئر بیس پر نصب بھارتی S-400 بیٹری کو کامیابی سے نشانہ بنایا اور تباہ کر دیا۔