اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پہلگام واقعے کو پاکستان کے ساتھ جوڑنے کی بھارتی کوششوں اور بے بنیاد جنگی پروپیگنڈے کے بعد خود بھارت کے عسکری حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔ فالس فلیگ آپریشن کی ناکامی اور بین الاقوامی سطح پر بھارت کو شرمندگی کا سامنا کرنے کے بعد، بھارتی مسلح افواج کی قیادت میں اہم تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، بھارتی فضائیہ کے نائب سربراہ ایئر مارشل ایس پی دھارکر کو اچانک ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے حالیہ رات رافیل طیاروں کی جارحانہ پروازوں کی خود نگرانی کی، مگر یہ کارروائی پاک فضائیہ کے جدید ریڈار سسٹمز کے باعث ناکامی سے دوچار ہو گئی۔
دفاعی تجزیہ نگاروں کے مطابق، پاکستانی فضائی ردعمل کی مؤثر تیاری نے بھارتی ایئر فورس کو ایک مرتبہ پھر 2019 کی “آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ” جیسی صورتحال میں دھکیل دیا۔ بھارتی طیارے اپنے طے شدہ اہداف تک پہنچنے میں ناکام رہے اور لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی بھی نہ کر سکے۔
اطلاعات یہ بھی ہیں کہ ایئر مارشل دھارکر نے رافیل طیارے چلانے والے پائلٹس کی کارکردگی پر سخت تحفظات ظاہر کیے تھے، جس کے بعد ان کی برطرفی کا فیصلہ سامنے آیا۔
اس سے قبل شمالی کمان کے آرمی کمانڈر کی تبدیلی بھی کی جا چکی ہے، جو اس امر کی عکاسی کرتی ہے کہ بھارتی عسکری نظام اندرونی سیاسی دباؤ اور جھوٹ پر مبنی حکومتی بیانیے کے زیر اثر دباؤ کا شکار ہے۔
نئے نائب سربراہ کی حیثیت سے ایئر مارشل نرمدیشور تیواری کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی عسکری ادارے اب شدید اضطراب کا شکار ہیں، اور موجودہ سیاسی حکمت عملی سے پیدا ہونے والا دباؤ مستقبل قریب میں مزید اعلیٰ سطحی تبدیلیوں کا سبب بن سکتا ہے۔