اسلام آباد (نیوز ڈیسک)راولپنڈی کے تھانہ دھمیال کی حدود میں ایک حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک باپ نے اپنے اکلوتے بیٹے کے پراسرار طور پر لاپتا ہونے پر پولیس سے رجوع کیا ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق یا تو نوجوان اغوا ہوچکا ہے، یا پھر وہ خود والد کو دھوکا دے کر ایک کروڑ روپے لے کر فرار ہو گیا ہے۔ پولیس نے واقعے کی رپورٹ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق جاوید اقبال نامی شخص جو گزشتہ 45 برس سے سعودی عرب میں روزگار کے سلسلے میں مقیم ہے، حال ہی میں 4 فروری 2025 کو پاکستان واپس آیا۔
جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ ان کا ایک ہی بیٹا، عبداللہ خان سلفی، ان کے پاکستان آنے سے چند دن قبل گھر سے لاپتا ہو گیا اور ساتھ ہی وہ خطیر رقم بھی لے گیا۔درخواست گزار جاوید اقبال نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے آسٹریلیا میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ اس مقصد کے لیے تقریباً ایک کروڑ روپے درکار ہوں گے۔ والد نے اپنے بیٹے کی تعلیم کے لیے اپنی ساری جمع پونجی اور قرض لے کر یہ رقم پاکستان منتقل کی۔
جاوید اقبال کے مطابق انہیں اندازہ تک نہیں تھا کہ ان کا بیٹا ان سے دھوکا کرے گا۔ جب انہوں نے اپنے بیٹے کو بتایا کہ وہ پاکستان واپس آ رہے ہیں تو وہ اچانک روپوش ہو گیا۔ باپ نے بیٹے کو ہر ممکن جگہ تلاش کیا مگر اس کا کچھ پتا نہ چل سکا۔ اب یہ سوال کھڑا ہو گیا ہے کہ آیا عبداللہ واقعی اغوا ہو چکا ہے یا جان بوجھ کر روپوش ہوا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے ابتدائی طور پر اغوا کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور نوجوان کی تلاش جاری ہے۔ عبداللہ کی بازیابی یا سراغ لگنے کے بعد ہی اصل کہانی واضح ہو سکے گی کہ معاملہ دھوکہ دہی کا ہے یا واقعی اغوا کا۔