لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کے زخمی اسپنر یاسر شاہ کی جگہ ظفر گوہر ابو ظبی نہیں پہنچ سکے۔ پی سی بی حکام کا کہنا ہے کہ ظفر سوتا رہ گیااو فلائٹ مس کر دی جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسئلہ بورڈ کے عہدیداروں کی بد انتظامی کا ہے۔پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا محور اسپنرز تصور کئے جارہے تھے، مصباح الحق کے پاس رواں برس سری لنکا کے خلاف 24 شکار کرنے والے یاسر شاہ کی شکل میں زبردست ہتھیار تھا لیکن پہلے ہی میچ سے پہلے فٹ نس ٹیسٹ میں فیل ہوجانے کے سبب یاسر شاہ کے بغیر صرف ایک اسپیشلسٹ اسپنر ذوالفقار بابر کو لیکر میدان میں اترنا پڑا۔ظفر گوہر کے ابو ظہبی نہ پہنچنے پر پی سی بی حکام کا موقف ہے کہ بروقت ابو ظہبی نہ پہنچنا ظفر گوہر کی غلطی ہے، چیف سلیکٹرہارون رشید کا دعویٰ ہے کہ ظفرگوہرسوتا رہ گیا اور فلائٹ مس کر دی جبکہ کپتان مصباح الحق نے اسے مس مینجمنٹ قرار دیا تھا۔سوال یہ ہے کہ کیا پاکستان کے پاس اتنی اہم سیریز کے لئے کوئی اور بیک اپ اسپنر نہیں تھا ؟ کیا پی سی بی انتظامیہ ایک نوجوان کرکٹر کا کیریئر خراب کر کے خود سے ملبہ ہٹا رہی ہے؟ حقیقت کیا ہے؟لیفٹ آرم اسپنر ظفر گوہرنیفرسٹ کلاس کرکٹ میں اچھی کارکردگی کے باعث سلیکٹرز کی توجہ حاصل کی ، انگلینڈ کے خلاف سائیڈ میچ میں بھی انہیں پاکستان اے کی نمائندگی کا موقع ملا ،جس میں پانچ وکٹیں حاصل کیں، ظفر گوہر پاکستان انڈر۔15اور انڈر 19ٹیموں کی بھی نمائندگی کرچکے ہیں۔