پیر‬‮ ، 21 اپریل‬‮ 2025 

’’ب’’ فارم کیلئے نادرا دفتر جانے کی بجائے گھر بیٹھےآن لائن بنوائیں،مکمل طریقہ کار بھی سامنے آگیا

datetime 21  اپریل‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) — اگر آپ والدین ہیں اور اپنے بچے کا ب فارم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اب اس مقصد کے لیے نادرا دفاتر کے چکر لگانے کی ضرورت نہیں۔ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ب فارم حاصل کرنے کے عمل کو سہل بنانے کے لیے آن لائن سروس متعارف کروا دی ہے، جو کہ ایک سال کی عمر تک کے بچوں کے لیے دستیاب ہے۔

اب آپ نادرا کی ’پاک آئی ڈی‘ موبائل ایپ یا ویب پورٹل کے ذریعے اپنے بچے کی رجسٹریشن گھر بیٹھے مکمل کر سکتے ہیں۔

رجسٹریشن کا مرحلہ وار طریقہ:
سب سے پہلے Pak-ID ایپ یا ویب سائٹ پر اکاؤنٹ بنائیں یا لاگ ان کریں۔

’درخواست دیں‘ کے آپشن پر جائیں اور ’شناختی دستاویز کے اجرا‘ کا انتخاب کریں۔

پھر ’چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ‘ کو منتخب کریں اور اپنی شناختی معلومات درج کریں۔

ایپلیکیشن کا آغاز کریں، بچے کی تصویر اپ لوڈ کریں یا براہِ راست ایپ سے کھینچیں۔

درخواست میں والدین کے دستخط اور بچے کی تفصیلات فراہم کریں۔

مطلوبہ دستاویزات اسکین یا اپ لوڈ کریں اور کسی ایک والد یا والدہ کے بایومیٹرک فنگر پرنٹس کی تصدیق کریں۔

تمام اندراجات کو اچھی طرح چیک کریں اور فارم جمع کروا دیں۔

فیس کی تفصیل:
عام طریقہ کار کے تحت ب فارم کی فیس صرف 50 روپے ہے۔

اگر آپ ایمرجنسی یا فوری سروس چاہتے ہیں تو ’ایگزیکٹو‘ سہولت بھی دستیاب ہے جس کی قیمت 500 روپے رکھی گئی ہے۔

یہ سروس صرف ان بچوں کے لیے کارآمد ہے جن کی عمر ایک سال یا اس سے کم ہو۔ اگر بچہ ایک سال سے بڑا ہے، تو والدین کو قریبی نادرا دفتر کا رخ کرنا ہوگا۔



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…