بدھ‬‮ ، 01 اکتوبر‬‮ 2025 

پولیس نے بہت مارا ،جواباً کہا مار دو، جنت میں ہی جاؤں گا: کامران قریشی

datetime 11  اپریل‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)ارمغان قریشی کے والد کا الزام: “پولیس نے تشدد کیا، میڈیا سے بات نہ کرنے کا کہا”کراچی کی سینٹرل جیل میں قائم جوڈیشل کمپلیکس میں غیر قانونی اسلحہ اور منشیات کے مقدمے کی سماعت کے دوران مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کے والد، کامران قریشی کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ شہزاد خواجہ کی عدالت میں ہوئی۔سماعت کے دوران عدالت نے تفتیشی افسر کی غیر حاضری پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نہ تو تفتیشی افسر عدالت میں پیش ہوا اور نہ ہی مقدمے کا چالان جمع کرایا گیا۔ اس غفلت پر عدالت نے تفتیشی افسر کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا۔

کامران قریشی کے وکیل، خرم عباس اعوان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ان کے موکل کی گرفتاری 20 مارچ کو ظاہر کی گئی، جبکہ درحقیقت انہیں 16 مارچ کو حراست میں لیا گیا تھا۔ وکیل نے مزید دعویٰ کیا کہ انہیں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے سنگین دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔اس پر جج نے مشورہ دیا کہ وہ ان الزامات کے حوالے سے مناسب قانونی فورم سے رجوع کریں۔ وکیل صفائی نے عدالت کو صرف اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ انہیں حراست میں لیے جانے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، ایسی صورت میں وہ اپنے موکل سے متعلق معلومات کیسے دے سکتے ہیں؟دوران سماعت ایف آئی اے کے اہلکار بھی عدالت میں پیش ہوئے اور کامران قریشی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست دائر کی۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ ملزم سے تفتیش کرنا چاہتے ہیں۔ عدالت نے ہدایت کی کہ پہلے متعلقہ عدالت سے اجازت نامہ (NOC) حاصل کیا جائے۔ بعد ازاں عدالت نے سماعت 16 اپریل تک ملتوی کر دی۔عدالتی کارروائی کے بعد، میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت میں کامران قریشی نے انکشاف کیا کہ پولیس نے ان پر سخت تشدد کیا اور سختی سے ہدایت کی کہ وہ میڈیا سے گفتگو نہ کریں۔ ان کا کہنا تھا، “میں نے پولیس سے کہا کہ اگر تمہیں مارنا ہے تو مار دو، میں جنت ہی جاؤں گا۔”

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…