پیر‬‮ ، 17 مارچ‬‮ 2025 

محسن نقوی کا وزارت داخلہ چھوڑنےاور بریک لینے کا فیصلہ،معروف صحافی کاتہلکہ خیز دعویٰ

datetime 17  مارچ‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) صحافی اسد طور نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے اپنے منصب سے علیحدگی اختیار کرنے اور کچھ وقت کے لیے آرام کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ان کے مستقبل میں ایک اہم اور مضبوط پوزیشن پر واپسی کے امکانات بھی ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ اسد طور کے مطابق، مریم نواز بھی اپنی سطح پر یہ کوشش کر رہی ہیں کہ اگر مستقبل میں شہباز شریف کو ہٹانے کا کوئی فیصلہ ہوتا ہے تو ان کا متبادل ن لیگ سے ہی آئے، بجائے اس کے کہ اسٹیبلشمنٹ کسی اور قابلِ بھروسہ شخصیت کو لے آئے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس دعوے پر سرکاری سطح پر تاحال کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا۔ اپنے ولاگ میں اسد طور نے بتایا کہ پچھلے چند دنوں سے محسن نقوی سے متعلق خبریں گردش کر رہی تھیں۔ سینئر صحافی نجم سیٹھی نے بھی اس حوالے سے تبصرہ کیا تھا کہ محسن نقوی عہدہ چھوڑ رہے ہیں جبکہ پرویز خٹک کی انٹری ہو چکی ہے۔ اسی تناظر میں طلال چوہدری کی تقرری کو بھی دیکھا جا رہا ہے۔

اسد طور کا مزید کہنا تھا کہ ابتدا میں انہیں اس خبر کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیا، مگر جب مختلف ذرائع سے تصدیق کروائی تو تین مختلف ذرائع سے معلوم ہوا کہ محسن نقوی کسی بھی وقت وزارت داخلہ سے الگ ہو سکتے ہیں۔ یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے، نہ تو وزیراعظم شہباز شریف انہیں برطرف کر رہے ہیں اور نہ ہی یہ اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے کوئی عدم اعتماد کا اظہار ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محسن نقوی نے پہلے دن سے ہی وزارت داخلہ لینے کی خواہش ظاہر نہیں کی تھی، تاہم انہیں ملکی حالات کے پیش نظر یہ ذمہ داری سونپی گئی۔ چونکہ انہیں اسٹیبلشمنٹ کے اہم حلقوں اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا اعتماد حاصل تھا، اس لیے وہ ایک بااختیار وزیر تصور کیے جاتے رہے۔

اسد طور کے مطابق، ن لیگ کی بعض شخصیات محسن نقوی پر تنقید کرتی رہی ہیں، جس کی وجہ سے وہ خوش نہیں تھے۔ اپوزیشن جماعتیں بھی ان پر اعتراضات اٹھاتی رہیں۔ وہ بنیادی طور پر مذاکرات اور مفاہمت کے حامی ہیں، اور چاہتے ہیں کہ ایسی پوزیشن میں ہوں جہاں وہ بہتر طور پر اپنا کردار ادا کر سکیں۔ اسی لیے انہوں نے خود ہی وزارت داخلہ سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا۔

ذرائع کے مطابق، پرویز خٹک کو وزارت داخلہ میں مشیر کے طور پر لایا گیا ہے جبکہ وزیرِ مملکت کے طور پر طلال چوہدری کی تعیناتی کی گئی ہے۔ تاہم، محسن نقوی ہمیشہ کے لیے سیاست سے الگ نہیں ہو رہے بلکہ کچھ عرصے کے بعد ایک طاقتور حیثیت میں واپس آسکتے ہیں۔

اسد طور نے دعویٰ کیا کہ اسٹیبلشمنٹ کو شہباز شریف کے بارے میں یہ احساس ہو چکا تھا کہ وہ بطور وزیراعظم زیادہ مؤثر ثابت نہیں ہو رہے۔ ن لیگ کے اندر بھی یہ بحث جاری ہے کہ وہ کب تک اقتدار میں رہ سکیں گے۔ مریم نواز بھی اس حقیقت سے باخبر ہیں کہ ان کے چچا کو ایک خاص حد تک لے جایا جا رہا ہے۔ اسی لیے وہ پس پردہ کوشش کر رہی ہیں کہ اگر مستقبل میں کوئی تبدیلی آتی ہے تو ن لیگ کی قیادت ان کے ہاتھ میں ہو، بجائے اس کے کہ کوئی اور شخص اسٹیبلشمنٹ کا انتخاب بنے۔

ایک ذریعے کے مطابق، شہباز شریف کی ایک خوبی جو اسٹیبلشمنٹ کو بہت پسند ہے، وہ ان کا کسی بھی معاملے میں مزاحمت نہ کرنا ہے۔ وہ بغیر کسی سوال کے فیصلوں پر عمل کرتے ہیں اور اگر انہیں ہٹایا بھی جائے تو خاموشی سے گھر چلے جائیں گے، نہ کوئی بیان دیں گے اور نہ احتجاج کریں گے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ بظاہر بے اختیار ہونے کے باوجود اپنی مدت مکمل کر سکتے ہیں۔

یہ صورتحال ن لیگ سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے لیے ایک چیلنج بن سکتی ہے، کیونکہ اسٹیبلشمنٹ مستقبل میں بھی اسی طرح کی “جی حضوری” چاہے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اچھی زندگی


’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…