نیویارک (نیوز ڈیسک) امریکہ کی گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیزلا نے اپنی گاڑیوں کے لیے ایک ایسا سافٹ ویئر متعارف کرایا ہے جو گاڑیوں کو آٹو پائلٹ موڈ میں چلانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ سافٹ ویئر گاڑیوں کو مکمل طور پر خودکار نہیں بنائے گا لیکن اس کی بدولت ماڈل ایس اور ماڈل ایکس گاڑیاں ’ہائی وے پر خود چل سکیں گی، اپنا راستہ ڈھونڈ سکیں گی اور گاڑی کی رفتار کو ٹریفک کے مطابق کم زیادہ کر سکیں گی۔ ٹیزلا کے چیف ایگزیکٹیو ایلون مسک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس کے استعمال میں احتیاط کو لازمی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس کو استعمال کرتے وقت خیال رکھنا ہوگا کہ پیدل چلنے والوں کو ٹکر نہ لگے۔ انھوں نے کہا کہ گاڑی ٹکرانے کی صورت میں ڈرائیور ہی ذمہ دار ہو گا۔ قانونی کارروائیوں کے مکمل ہونے کے بعد دنیا کے باقی حصوں میں اس سافٹ ویئر کو اگلے دو ہفتوں کے اندر متعارف کرا دیا جائے گا۔ کسی مقام کا تعین کرنے اور راستہ بتانے کے لیے اس سافٹ ویئر میں کیمرے، ریڈار، الٹراسونک سنسر اور نقشے موجود ہیں۔ منزل پر پہنچنے کے بعد سافٹ ویئر گاڑی کو پارک کرنے کے لیے مناسب جگہ تلاش کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ وقت کے ساتھ اس کی کارکردگی انسانوں سے بہتر ہو جائے گی کیونکہ وہ انسانوں کی طرح کبھی تھکتا نہیں ہے، اس کو کبھی کچھ پینے کی ضرورت نہیں ہوتی اور وہ کبھی بھی کسی دوسرے ڈرائیور سے بحث میں نہیں الجھے گا۔ گاڑی چلانے کے لیے گوگل کے مکمل خود کار سافٹ ویئر کے برخلاف، ٹیزلا ان خصوصیات کو رفتہ رفتہ متعارف کرانا چاہتی ہے، جن سے لوگوں کو گاڑی چلانے کے بہت سے افعال خود سے انجام نہ دینے پڑیں۔ ایلون مسک کا کہنا ہے کہ اس سافٹ ویئر میں ابھی بھی کچھ خامیاں ہیں جن میں وقت کے ساتھ بہتری آئے گی۔ دوسری کمپنیاں جیسے بی ایم ڈبلیو اور وولوو بھی اپنی گاڑیوں میں خود کار نظام متعارف کرانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ گوگل کی مکمل خود کار گاڑی کیلیفورنیا کی سڑکوں پر دس لاکھ میل چل چکی ہے۔