اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مودی کا آزاد فوج کے بانی نیتا جی سبھاش چندر بوس کی زندگی سے متعلق خفیہ فائلیں عام کر نے کا اعلا ن

datetime 15  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(آن لائن)بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا ہے کہ آزاد فوج کے بانی نیتا جی سبھاش چندر بوس کی زندگی سے متعلق خفیہ فائلوں کو عام کیا جائے گا۔نریندر مودی نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں کہا کہ تاریخ کو دبانے کی ضرورت نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ جو ملک اپنی تاریخ کو بھول جاتے ہیں وہ تاریخ نہیں بنا پاتے۔ مودی کا کہنا تھا کہ نیتا جی سے متعلق فائلوں کو عام کرنے کا کام ان کی سالگرہ 23 جنوری سے شروع کیا جائے گا۔اس اعلان سے پہلے مودی نے نیتا جی سبھاش چندر بوس کے اہل خانہ سے ملاقات کی تھی۔حال ہی میں ریاست مغربی بنگال کی حکومت نے نیتا جی سبھاش چندر بوس سے متعلق 64 فائلیں عام کی تھیں۔ یہ فائلیں 12 ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل ہیں۔ ہندوستان کی تحریک آزادی کے راہنما سبھاش چندر بوس (دائیں) کی موت اب تک معمہ بنی ہوئی ہے۔زیادہ تر فائلیں بوس اور ان کے اہل خانہ سے متعلق خفیہ حکام کی رپورٹیں ہیں۔ ان فائلوں میں ہندوستان کی آزادی سے پہلے اور آزادی کے بعد کی دستاویز بھی شامل ہیں۔اسی کے بعد سے یہ مطالبہ ہو رہا تھا کہ مرکزی حکومت بھی ان سے وابستہ فائلوں کو منظر عام پر لائے۔نیتا جی کے رشتہ داروں نے مطالبہ کیا تھا کہ وزیر اعظم کے دفتر میں رکھی ایسی ہی 100 سے زیادہ فائلوں کو بغیر کسی تاخیر کے عام ہونا چاہیے تاکہ نیتا جی کی پراسرار موت سے پردہ اٹھ سکے۔سبھاش چندر بوس ایک انقلابی رہنما تھے اور ہندوستان کی تحریک آزادی کے دوران طویل عرصے تک کانگریس پارٹی سے وابستہ رہے۔ وہ پارٹی کے صدر بھی منتخب ہوئے تھے۔مگر وہ برطانوی سامراج کے خاتمے کے لیے مسلح جدوجہد کے حامی تھے جس کے لیے مہاتما گاندھی اور کانگریس کی اعلیٰ قیادت تیار نہیں تھی۔انھیں اختلافات کی وجہ سے انھوں نے اپنا ایک الگ راستہ اپنایا، برطانوی حکومت کی قید سے فرار ہوئے، اور اپنی جدوجہد کے لیے جرمنی اور جاپان کے دروازوں پر بھی دستک دی۔ بعد میں انھوں نے آزاد ہند فوج تشکیل دی۔کہا جاتا ہے کہ ان کی موت 1945 میں تائیوان میں ایک فضائی حادثے میں ہوئی تھی، لیکن ان کے اہل خاندان اور بہت سے مو¿رخین یہ ماننے کو تیار نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج تک اس پر بحث جاری ہے کہ ان کی موت کب اور کن حالات میں ہوئی۔اس بحث کو ختم کرنے کے لیے کئی انکوائری کمیشن قائم کیے گئے لیکن کسی واضح نتیجے پر نہیں پہنچا جاسکا ہے۔امکان ہے کہ ان سے متعلق خفیہ فائلوں کے عام ہونے سے ان کی پر اسرار موت پر سے پردہ اٹھے گا اور لوگ اس سے متعلق حقیقت سے آگاہ ہو سکیں گے۔ #



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…