اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان کسٹمز انفورسمنٹ کراچی نے ایک خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے لوبیا کے نام پر امریکن بادام کی بڑے پیمانے پر اسمگلنگ کا پردہ چاک کیا ہے۔ حکام کے مطابق، اس غیر قانونی سرگرمی کے ذریعے قومی خزانے کو 3 ارب 60 کروڑ روپے سے زائد کی ڈیوٹی اور ٹیکسوں کا نقصان پہنچایا گیا۔
ڈپٹی کلکٹر کسٹمز انفورسمنٹ، رضا نقوی نے بتایا کہ ایک اطلاع ملی تھی کہ میسرز اے آر برادرز نامی درآمد کنندہ، جبل علی دبئی سے لوبیا کے نام پر بڑی مقدار میں امریکن بادام اسمگل کر کے اپنے گوداموں میں منتقل کر رہا ہے۔ اس اطلاع پر کلکٹر کسٹمز انفورسمنٹ معین الدین وانی نے فوری طور پر تمام درآمد شدہ لوبیا کے کنٹینرز اپنی تحویل میں لینے کی ہدایات جاری کیں۔
اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن کی ٹیم نے کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل (KICT) سے کلیئر ہونے والے دو کنٹینرز کو رحمان گودام، فیلکن لاجسٹک کمپلیکس، حب ریور روڈ سے برآمد کیا۔ اسی طرح، ہارون آباد سائٹ ایریا میں موجود ایک اور گودام سے مزید دو کنٹینرز تحویل میں لے لیے گئے۔ اس کے علاوہ، دو مزید کنٹینرز جو کلیئر ہوچکے تھے، انہیں بھی KICT کے ایگزٹ گیٹ پر روک دیا گیا۔
حکام کے مطابق، ان کنٹینرز کی تلاشی کے دوران 155 ٹن چھلے ہوئے امریکن بادام، 50 ٹن لوبیا، 15 ٹن مختلف سبزیوں کے بیج اور 200 کارٹن امریکی ساختہ سلنگ فلم برآمد کی گئی۔ درآمد کنندہ نے دھوکہ دہی سے لوبیا کی آڑ میں بادام اسمگل کرنے کی کوشش کی، جس سے حکومت کو 45 کروڑ روپے کے ریونیو کا نقصان ہوا۔
تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ میسرز اے آر برادرز نے فروری 2025 کے دوران گرین چینل کے ذریعے 84 کنٹینرز کلیئر کروائے اور اس طریقہ کار سے قومی خزانے کو 3 ارب 60 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔ حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 1439 ملین روپے مالیت کی تمام اسمگل شدہ اشیاء ضبط کر لی ہیں اور مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مزید تفتیش جاری ہے، جبکہ کسٹمز حکام اس بڑے اسمگلنگ نیٹ ورک کے دیگر ممکنہ افراد اور عوامل کی چھان بین کر رہے ہیں۔