جمعرات‬‮ ، 30 جنوری‬‮ 2025 

حکومت ،پی ٹی آئی مذاکرات کا دوسرا دور بے نتیجہ ختم

datetime 2  جنوری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات کا دوسرا دور بے نتیجہ ختم ہوگیا، پی ٹی آئی نے بانی عمران خان سمیت تمام کارکنان کی رہائی ، 9 مئی اور 26نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنانے کے زبانی مطالبات پیش کردیئے جبکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق و ترجمان مذاکراتی کمیٹی عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے تحریری چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرنے کیلئے عمران خان سے ملاقات، مشاورت و رہنمائی حاصل کرنے کا وقت مانگا ہے، اگلے ہفتے میٹنگ میں چارٹر آف ڈیمانڈ تحریری شکل میں پیش کیا جائے گا۔

جمعرات کو سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں حکومت ، اپوزیشن مذاکراتی کمیٹی کا دوسرا اجلاس منعقد ہوا۔ پی ٹی آئی کی جانب سے عمر ایوب، علامہ راجہ ناصرعباس، اسد قیصر، صاحبزادہ حامد رضا، سلمان اکرم راجہ اور علی امین گنڈاپور نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ حکومت کی جانب سے اسحاق ڈار، علیم خان، فاروق ستار، عرفان صدیقی، رانا ثنااللہ، راجہ پرویز اشرف، نوید قمر، عرفان صدیقی، فاروق ستار، اعجاز الحق، خالد مگسی شریک ہوئے۔اجلاس کے آغاز پر سپیکر نے شرکاء کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ آج ہماری مذاکراتی کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہے، پہلی کمیٹی میں ہمارے کچھ ساتھی موجود نہیں تھے، پہلی مذاکراتی کمیٹی بہت اچھے اور خوشگوار ماحول میں منعقد ہوئی تھی، پہلی کمیٹی کے اجلاس میں زیر بحث آنے والے امور پر عملدرآمد کیا گیا ہے۔سپیکر نے کہا کہ میرا کردار بطور ایک سہولت کار ہے، امید کرتا ہوں مذاکراتی کمیٹی میں شریک فریقین مذاکرات کو مثبت انداز میں چلائیں گے، میری کوشش ہے ملک کو درپیش دہشت گردی، معیشت سمیت دیگر اہم ایشوز کو بھی اسی کمیٹی میں زیر غور لایا جائے، ہم سب پاکستانی ہیں، پاکستان کے مسائل کو حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے، ملک کو درپیش مسائل کو حل کرنے کیلئے ہم سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں جو چیزیں ڈسکس ہوئیں ان میں سے کئی پر عمل درآمد ہوا، پاکستان کو درپیش چیلنجز کو مذاکراتی کمیٹی کے عمل کا حصہ بنایا جائے گا، ہم سب پاکستانی ہیں اور ہمارے لئے پاکستان کی اہمیت ہی سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور معاشی صورتحال سے متعلق جو مسائل ہیں ان کو بھی ڈسکس کیا جائے گا ان تمام مسائل کے حل کیلئے راستے بھی نکالے جائیں گے۔

اس موقع پر پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی نے 9مئی اور 26نومبر دھرنے پر جوڈیشل کمیشن بنانے اور بانی پی ٹی آئی سمیت قید تمام پارٹی کارکنان کو رہاء کرنے کے 2 مطالبات پیش کئے ۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے حکومت کو سیاسی قیدیوں پر مزید کیس قائم نہ کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔ پی ٹی آئی رہنمائوں نے کہا کہ جو کیس موجود ہیں ان پر عدالتی فیصلوں کے مطابق عملدرآمد ہونا چاہئے۔اجلاس کے بعد جاری اعلامئے کے مطابق اجلاس میں طے پایا کہ پی ٹی آئی کمیٹی کی عمران خان سے ملاقات کے بعد اگلے ہفتے دونوں کمیٹیوں کی تیسری نشست کے وقت کا تعین کیا جائے گا۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر ایاز صادق نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں جہاں سلسلہ ختم ہوا وہیں سے شروع ہوا، اپوزیشن کے دوستوں نے گفتگو میں کچھ مطالبات کا ذکر کیا ہے مگر حتمی چارٹر آف ڈیمانڈ کیلئے پارٹی قیادت سے مزید ملاقات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے ہفتے مذاکرات کا تیسرا دور ہوگاجس میں پچھلی دفعہ کے طریقے کار پر عمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے بڑی اچھی تجاویز دی ہیں ،دل کھول کر باتیں کی ہیں، سب نے پاکستان کی بہتری کیلئے بات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے سینیٹر عرفان صدیقی مشترکہ اعلامیہ پڑھ کر سنائیں گے ۔

ترجمان مذاکراتی کمیٹی عرفان صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کمیٹی کے سربراہ عمر ایوب اور دیگر اراکین نے تفصیل سے اپنا نکتہ نظر پیش کیا ہے انہوں نے بانی پی ٹی آئی سمیت پارٹی کے لیڈرز اور کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو ضمانتوں کے حصول میں حائل نہیں ہونا چاہئے۔ پی ٹی آئی نے 9مئی اور 26نومبر واقعات پر جوڈیشنل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے تا کہ حقائق پوری طرح سامنے آسکیں۔انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کمیٹی نے آگاہ کیا کہ تحریری طور پر چارٹر آف ڈیمانڈ ز پیش کرنے کیلئے ہمیں اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات ، مشاورت اور رہنمائی حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے یہ مذاکراتی عمل شروع کرنے کی اجازت دی ہے لہٰذا اسے مثبت طریقے سے جاری کرنے کیلئے ان کی ہدایات بہت ضروری ہیں۔پی ٹی آئی کمیٹی نے کہا ہے کہ عمران خان سے مشاورت اور رہنمائی کے بعد اگلی میٹنگ میں چارٹر آف ڈیمانڈ باقاعدہ تحریری شکل میں پیش کر دیا جائے گا۔حکومتی پارلیمانی پارٹی کی طرف سے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ میٹنگ میں کئے گئے فیصلے کے تحت ہمیں توقع تھی کہ آج پی ٹی آئی تحریری طور پر اپنے مطالبات پیش کرے گی تاکہ مذاکرات کا عمل آگے بڑھایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں کہ پی ٹی آئی کمیٹی عمران خان سے رہنمائی حاصل کرنے کے بعد اپنا چارٹر آف ڈیمانڈ لے کر آئے تاکہ دونوں کمیٹیاں معاملات کو خوش آسلوبی سے آگے بڑھا سکیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…