کراچی(نیوزڈیسک)حکومت نے قرضوں کی لوٹ سیل لگادی، ٹیکس آمدن بڑھانے کے اقدامات میں سست روی کے باعث وفاقی حکومت کا اخراجات پورے کرنے کےلئے کمرشل بینکوں سے قرض لینے کا انحصاربڑھ گیاہے۔رواں مالی سال کے پہلے 3ماہ کے دوران حکومتی قرضوں میں4گنااضافہ ہوگیا ہے ۔سٹیٹ بینک کے جاری اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا ستمبر 2015ءتک حکومت کمرشل بینکوں سے 400ارب روپے سے زائد کے قرضے لے چکی ہے جبکہ گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں ان قرضوں کا حجم 110ارب روپے تک محدود تھا ۔دوسری جانب مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں وفاق نے 45ارب روپے قرض سٹیٹ بینک کو واپس بھی کیا ۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق وفاق اگر قرض پر انحصار کرنے کے بجائے ٹیکس آمدن بڑھانے میں سنجیدہ ہوجائے تو صوبوں کےساتھ ملکر زراعت ، ریئل اسٹیٹ سمیت کئی ایسے سیکٹرز پر ٹیکس عائد کرسکتا ہے کہ جن سے سالانہ قومی خزانے کو کھربوں روپے کی آمدن ہوسکتی ہے ۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں