راولپنڈی (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکام کے بعد پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان سے اڈیالہ جیل میں پارٹی وکلا سے ملاقات کراء گئی۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کو جمعرات کو سہہ پہر 3 بجے عدالت میں پیش کرنیکاحکم دیا تھا، جس کے بعد عمران خان سے وکلا کی جیل میں ملاقات کرانے کا فیصلہ ہوا ۔پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجہ، شعیب شاہین اور فیصل چوہدری عمران خان سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل سے روانہ ہوئے۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل چوہدری نے کہا کہ عمران خان اپنی اہلیہ کی ضمانت پر رہائی کی خبر سن کر بہت پرسکون ہوئے اور اطمینان کا اظہار کیا ہے،خان صاحب کو ان کی بہنوں پر کیے گئے ظلم سے بھی آگاہ کیا گیا۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ خان صاحب کو جن حالات میں رکھا گیا اسکی شدید مذمت کرتا ہوں، انہیں چھ بائے آٹھ کے سیل میں 24 گھنٹے لاک کیا جاتا ہے، صرف ڈیڑھ گھنٹے کے لیے پنجرہ کھلتا ہے اور انہیں باہر نکالا جاتا ہے، خان صاحب کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی ایکسرسائز نہیں کرنے دی گئی۔فیصل چوہدری نے کہا کہ بجلی چلی گئی تو بارہ بارہ اور چودہ چودہ گھنٹے وہ اندھیرے میں بیٹھے رہے، یہ سلوک عالمی قانون کے تحت تشدد کے زمرے میں آتا ہے، اسی جیل میں موجودہ اہلیہ سے خان صاحب کی ملاقات نہیں کروائی گئی اور نہ ہی انہیں اہلیہ کی رہائی کی اطلاع دی گئی، ان کی شیو بھی بڑھی ہوئی تھی۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کا جذبہ توانا ہے اور تمام مصیبتوں کے باوجود انہوں نے قوم کو اپنے حقوق کیلئے لڑنے کا پیغام دیا ہے اور وہ اپنے کارکنوں پر فخر محسوس کرتے ہیں۔
فیصل چوہدری نے کہاکہ عمران خان نے پارٹی قیادت کو ہدایت کی ہے کہ وہ فرنٹ پر رہ کر کارکنوں کو لیڈ کریں اور عوامی جذبات کے ساتھ چلیں۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے 26 ویں ترمیم کی منظوری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک سے جمہوریت ختم کردی گئی ہے، قانون کی حکمرانی کے بغیر جمہوریت نہیں ہوسکتی، یہ آئین اور عدلیہ پر حملہ ہے۔فیصل چوہدری کے مطابق عمران خان نے 26 ویں ترمیم کی منظوری کے طریقہ کار پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک پارٹی یا کسی شخصیت کا مسئلہ نہیں ہے، یہ پاکستان کے عوام کے ساتھ ظلم کیا گیا ہے لہٰذا پاکستان کی عوام ہی اس کے خلاف کھڑی ہوگی تو بات بنے گی۔اس موقع پر شعیب شاہین نے بتایا کہ ذرائع ابلاغ تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کو 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری اور اس کے نتیجے میں جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس بننے کا علم نہیں تھا، انہوں نے 26 ویں آئی ترمیم کی منظوری پر افسوس کا اظہار کیا۔
فیصل چوہدری نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے صرف 26 ویں ترمیم کی منظوری پر افسوس کا اظہار کیا ہے تاہم انہوں نے جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس بننے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔فیصل چوہدری نے کہاکہ عمران خان نے 26 ویں آئینی ترمیم کے بارے میں مولانا فضل الرحمن کے موقف کے بارے میں بھی استفسار کیا اور ترمیم کے حق میں جے یو آئی کے ووٹ دینے پر تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ وہ اور فیصل چوہدری جیل میں بانی پی ٹی آئی سے روا سلوک کے خلاف عدالت میں پٹیشن دائر کریں گے اور عدالت سے استدعا کریں گے کہ اس حوالے سے عدالتی کمیشن قائم کرکے اڈیالہ جیل کا دورہ کیا جائے۔