ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

سپریم کورٹ نے پنجاب الیکشن ٹریبونلز پر لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا

datetime 30  ستمبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) سپریم کورٹ نے پنجاب میں الیکشن ٹربیونلز پر دائر اپیل پر فیصلہ سنا دیا۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل الیکشن کمیشن کا اختیار ہے،ہائی کورٹ الیکشن کمیشن کے اختیارات استعمال نہیں کر سکتی۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے عدالت نے پیر کی صبح سنایا۔چیف جسٹس نے فیصلہ پڑھ کر سنایا اور پنجاب میں الیکشن ٹربیونلز سے متعلق الیکشن کمیشن کی اپیل منظور کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔

عدالت کا فیصلہ 5 صفر سے آیا جس میں 12جون کا ججز ٹربیونل تعیناتی کا رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کا نوٹیفکیشن بھی کالعدم قرار دیا گیا ہے۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کی سنگل بینچ کا فیصلہ بطور عدالتی نظیر بھی پیش نہیں کیا جا سکتا، ہائیکورٹ جج نے چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کی ملاقات نہ ہونا مدنظرنہیں رکھا، اگر ملاقات نہ ہونا مدنظر رکھتے تو ایسا فیصلہ نہ کیا جاتا۔عدالت نے کہا کہ تنازع جب آئینی ادارے سے متعلق ہو تو محتاط رویہ اپنانا چاہیے، الیکشن کمیشن نے استدعا کہ تھی کہ الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، الیکشن کمیشن کا مؤقف تھا کہ ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کیاختیارات استعمال نہیں کرسکتی، آئینی اداروں کے مابین تنازع پر محتاط رویہ اپنانا چاہیے۔

چیف جسٹس نے بتایا کہ جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس عقیل عباسی کا اضافی نوٹ ہے۔واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے 12 جون کو پنجاب الیکشن ٹربیونلز پرفیصلہ سنایا تھا جس میں عدالت نے پنجاب میں 6 الیکشن ٹربیونلز تشکیل دیے تھے، ہائیکورٹ نے ٹربیونلز کیلئے ججز تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا تھا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کیا تھا۔سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی اپیل منظور کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا ہے۔فیصلے میں جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس عقیل عباسی کا اضافی نوٹ بھی شامل ہے۔

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ کے جج نے چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کی ملاقات نہ ہونا مدِ نظر نہیں رکھا، اگر ملاقات نہ ہونا مدِ نظر رکھتے تو ایسا فیصلہ نہ کیا جاتا، تنازع جب آئینی ادارے سے متعلق ہو تو محتاط رویہ اپنانا چاہیے۔عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے استدعا کہ تھی کہ الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، الیکشن کمیشن کا موقف تھا کہ ہائی کورٹ الیکشن کمیشن کے اختیارات استعمال نہیں کر سکتی۔واضح رہے کہ 24 ستمبر کو سپریم کورٹ نے الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…