اسلام آباد(نیوزڈیسک)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ گلوبل الائنس اینڈ انٹرنیشنل ٹرانسپرنسی کے رکن ممالک بنکوں میں پڑی رقوم سے متعلق تفصیلات بتانے کے پابند ہیں۔ طارق باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان جولائی 2017 میں گلوبل الائنس اینڈ انٹرنیشنل ٹرانسپیرنسی کا رکن بن جائے گا جسکے بعد سوئس بنکوں میں پڑی پاکستانیوں کی رقوم کا پتہ چلایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ کمیٹی کے رکن شیخ رشید احمد نے کہا کہ عالمی مالیاتی اداروں نے ایف بی آر کی کارکردگی کو مسترد کر دیا ہے۔ اعشاریہ چھ فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس لگنے سے بنک خالی ہو چکے ہیں۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نےکم از کم 10 سال وکالت کا تجربہ رکھنے والوں کو ٹیکس معاملات میں وکالت کی اجازت دینے کی سفارش کر دی۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ ٹیکس کے وکلاء کی رجسٹریشن کا میکانزم طے کیا جائے اور ایف بی آر میں لیگل ونگ بھی قائم کیا جائے۔