جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

الیکشن کمیشن کا مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کا فیصلہ

datetime 19  جولائی  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مخصوص نشستیں دینے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کا فیصلہ کرلیا۔الیکشن کمیشن آف پاکستان میں سپریم کورٹ کے حکم پر عملد رآمد کے سلسلے میں اہم اجلاس ہوا۔اجلاس میں الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلہ پر عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کیا تاہم الیکشن کمیشن کی لیگل ٹیم کو ہدایات جاری کی گئیں کہ اگر سپریم کورٹ کے فیصلے کے کسی پوائنٹ پر عملدرآمد میں رکاوٹ ہے تو وہ فوراً اس کی نشاندہی کریں تاکہ مزید رہنمائی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے۔

اجلاس کے دوران ایک سیاسی پارٹی کی طرف سے چیف الیکشن کمشنر اور معزز ممبران الیکشن کمیشن کو مسلسل اور بیجا تنقید کا نشانہ بنانے پر کمیشن نے اس کی شدید مذمت کی اور اسے مسترد کر دیا۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ اراکین سے استعفے کا مطالبہ مضحکہ خیز ہے، کمیشن کسی قسم کے دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے آئین اور قانون کے مطابق کام کرتا رہے گا۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ اس نے کسی فیصلے کی غلط تشریح نہیں کی، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن کو درست قرارنہیں دیا جس کے خلاف پی ٹی آئی مختلف فورمز پر گئی اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھا گیا۔

ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن ٹھیک نہیں تھے جس کے قانونی نتائج میں الیکشنز ایکٹ کی دفعہ 215 کیتحت انتخابی نشان بلا واپس لیا گیا، لہذا الیکشن کمیشن پر الزام تراشی انتہائی نامناسب ہے۔بیان میں کہا گیا کہ جن 39 ایم این یاز کو پی ٹی آئی کا رکن اسمبلی قرار دیا گیا ہے انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی سے اپنی وابستگی ظاہر کی تھی جب کہ کسی بھی پارٹی کا امیدوار ہونے کے لیے پارٹی ٹکٹ اور حلف نامہ ریٹرننگ افسر کے پاس جمع کروانا ضروری ہے جو کہ ان امیدواروں نیجمع نہیں کروایا تھا، لہذا ریٹرننگ آفسران کے لیے یہ ممکن نہیں تھا کہ وہ ان کو پی ٹی آئی کا امیدوار قرار دیتے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ جن 41 امیدواروں کو آزاد قرار دیا گیا ہے، انہوں نے نہ تو اپنے کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی کا ذکر کیا اور نہ پارٹی س وابستگی ظاہر کی اور نہ ہی کسی پارٹی کا ٹکٹ جمع کروایا، لہذا ریٹرننگ افسروں نے ان کو آزاد حیثیت میں الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دی۔ترجمان نے کہا کہ الیکشن جیتنے کے بعد قانون کے تحت تین دن کے اندر ان ایم این ایز نے رضاکارانہ طور پر سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کی۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل الیکشن کمیشن اور پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں آئی، سنی اتحاد کونسل کی یہ اپیل مسترد کردی گئی، پی ٹی آئی اس کیس میں نہ تو الیکشن کمیشن میں پارٹی تھی اور نہ ہی پشاور ہائیکورٹ کے سامنے پارٹی تھی اور نہ ہی سپریم کورٹ میں پارٹی تھی۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…