کراچی(این این آئی) انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 20 پیسے اضافہ ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر مستحکم رہا۔انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی لین دین میں سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ریکارڈ ترسیلات کی آمد کے بعد زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 9.40 ارب ڈالر کے ساتھ دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچنے اور سپلائی میں اضافے جیسے عوامل کے باعث میں روپیہ تگڑا رہا۔اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہی اور تجزیہ کاروں کے مطابق متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سمیت دیگر مضبوط معیشت کے حامل ممالک میں پاکستان سے وسیع پیمانے پر افرادی قوت روزگار کے لیے جا رہی ہے، جس سے اس بات کی نشان دہی ہورہی ہے کہ مستقبل میں بھی ترسیلات زر کے حجم میں کمی نہیں ہوگی۔
اسی طرح عالمی مالیاتی ادارہ(آئی ایم ایف)کی مطلوبہ شرائط پوری ہونے کے بعد رواں ماہ پاکستان کو نئے قرض پروگرام کی فراہمی کے توقعات کے ساتھ انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے دوران ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار رہی۔انٹربینک مارکیٹ میں ایک موقع پر ڈالر کی قدر 35 پیسے کی کمی سے 278 روپے 25 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ بڑھ گئی۔انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے ریٹ 20 پیسے کی کمی سے 278 روپے 40 پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 280 روپے 50 پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔