کراچی(این این آئی)زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا تسلسل بدستور برقرار، امریکی کرنسی کے اوپن ریٹ 280 روپے سے اوپر رہے۔ عالمی بینک کی داسو ہائیڈرو پراجیکٹ کے لیے 1ارب ڈالر کے قرض کی منظوری کو ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں نے نظر انداز کیا، ایک ارب ڈالر مالیت کے بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے دباو، شرح سود میں کمی اور کراچی انٹربینک مارکیٹ کائبور ریٹ 36 تا 120بیسز پوائنٹس گھٹنے سے درآمدات کے لیے قرضوں کا حجم بڑھنے جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں منگل کو بھی ڈالر کی قدر میں اضافے کا تسلسل جاری رہا۔انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 12پیسے کے اضافے سے 278روپے 49پیسے کی سطح پر بند ہوئے جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 18پیسے کے اضافے سے 280روپے 33پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح سود گھٹنے سے ڈالر کی قدر میں بتدریج اضافہ یقینی ہوگیا ہے اور مرکزی بینک نے جولائی اگست میں افراط زر کی شرح دوبارہ بڑھنے کی پیشگوئی کی ہے تاہم گورنر اسٹیٹ بینک نے جون میں ایک ارب ڈالر مالیت کے قرضوں کی ادائیگیوں کے باوجود ذرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 9ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم رہنے کا عندیہ دیا ہے۔آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں شمولیت کی وجہ سے آئندہ مالی سال میں درآمدی سطح پر ڈالر کی طلب بڑھنے کے امکانات ہیں جو ڈالر کی قدر میں بتدریج اضافے کا باعث بنے گا۔