پشاور(این این آئی)سنی اتحاد کونسل کے علی امین گنڈاپور خیبرپختونخوا کے 22ویں وزیر اعلی منتخب ہوگئے ۔خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس صبح 10 بجے شروع ہونا تھا۔اجلاس شروع ہونے کے بعدوزیراعلی کے انتخاب کا عمل شروع ہوا، اراکین نے خفیہ رائے شماری کے ذریعے ووٹ ڈالا۔علی امین گنڈا پور 90 ووٹ لے کر خیرپختونخوا کے وزیراعلی منتخب ہوئے، ان کے مدمقابل مسلم لیگ (ن)کے عباداللہ نے 16 ووٹ حاصل کیے۔
وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد اسمبلی ایوان مین ارکان تے نعرے لگائے، ارکان کی علی امین گنڈاپور کو وزیراعلی منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی۔وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد علی امین گنڈا پور نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اللہ تعالی کا شکریہ ادا کرتا ہوں، دعا ہے اللہ تعالی میری مدد فرمائے، میں بانی پی ٹی آئی کا شکرگزار ہوں کہ مجھے وزیر اعلی کیلئے نامزد کیا، انشااللہ امیدوں پر پورا اتروں گا۔انہوںنے کہا کہ ہماری پارٹی، لیڈرشپ کیساتھ ظلم ہوا، ایسی فسطائیت پوری دنیا میں نہیں ہوئی، بانی پی ٹی آئی کو پاکستان کی بات کرنے پرجیل میں ڈالا گیا ہے، عمران خان نے پاکستان، عوام اور کشمیر کی بات کی مگر ہم انتقامی کارروائی نہیں چاہتے، نہیں چاہتے جو آج ہمارا ساتھ ہواکل کسی اور کیساتھ ہو، ہمارے کارکنوں کے ساتھ ظلم ہوا ہے، ہمارے ساتھ جو ظلم ہوا اس کا ازالہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ میں ایسا نظام چاہتا ہوں کہ کوئی قانون ہاتھ میں نہ لے سکے، میں چاہتا ہوں ہماری مائیں ،بہنیں، بیٹیاں محفوظ ہوں۔انہوںنین کہاکہ مجھے آزاد حیثیت میں وزیراعلی بننے کا دکھ ہے، ہم حق لینا جانتے ہیں اور چھیننا بھی جانتے ہیں۔علی امین گنڈا پور نے بتایا کہ ملک میں مہنگائی کا راج ہے، پوری قوم جان گئی ہے کہ اصل سلیکٹڈ کون ہے، یہ باہر سے آتے ہیں اور پیسہ چوری کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کام شفاف انتخابات کرانا ہے۔گزشتہ روز سنی اتحاد کونسل کے بابر سلیم سواتی صوبائی اسمبلی کے سپیکر جبکہ ثریا بی بی ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئی تھیں۔