منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

ایران نیوکلئیر پاور بن چکا، امریکی ماہر کا دعوی

datetime 22  فروری‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)کیٹو انسٹی ٹیوٹ کے سینئر فیلو اور انسٹی ٹیوٹ فار گلوبل اکنامک گروتھ کے چیئرمین رچرڈ ڈبلیو رہن نے کہا ہے کہ ممکنہ طور پر ایران کے پاس پانچ نیوکلئیر بم ہیں اور مئی تک ان کی تعداد ایک درجن تک ہو سکتی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپنے آرٹیکل میں رچرڈ نے لکھا کہ گزشتہ اکتوبر کے اوائل میں انٹیلی جنس اندازوں میں یہ دعوی کیا گیا تھا کہ ایران کے پاس ایک ہفتے کے اندر ایک بم بنانے کے لیے اور چھ ہفتوں کے اندر پانچ نیوکلئیر بموں کے لیے کافی افزودہ ہتھیاروں کے درجے کا یورینیم ہو سکتا ہے۔رچرڈ کا کہنا تھا کہ ایرانی شاید اس وقت تک نیوکلئیر بم پاس ہونے کا دعوی نہیں کرنا چاہیں گے جب تک کہ ان کے پاس مختلف مقامات پر ایک درجن یا اس سے زیادہ آپریشنل بم موجود نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ایک بم کا اعلان کرنا بے وقوفی ہوگی، کیونکہ امریکہ اور اسرائیل اسے ڈھونڈنے اور تباہ کرنے کے لیے کافی کوششیں کریں گے، لیکن زیادہ مقامات پر زیادہ بم اس تباہی کی کوشش کو اگر تقریبا ناممکن نہیں تو پیچیدہ ضرور بنا دیتے ہیں۔رچرڈ کا کہنا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ کو ایرانی بموں کے وجود کو چھپانے یا ظاہر نہ کرنے کے لیے ایک مضبوط وجہ حاصل ہے، کیونکہ صدر بائیڈن کی جانب سے کئی برسوں کے دوران ایرانیوں کو نیوکلئیر بم رکھنے کی اجازت نہ دینے کے بار بار وعدے کیے گئے تھے۔رچرڈ کے مطابق اسرائیلیوں نے بھی عہد کیا کہ وہ ایران کو بم رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے، اس کی سادہ سی وجہ یہ ہے کہ اگر ایران کے پاس بہت سے ایٹمی بم ہیں تو اس کا مطلب اسرائیل کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔

رچرڈ کا کہنا تھا کہ قبل ازیں، یہ فرض کیا گیا تھا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس اتنی اچھی ہے کہ ایرانی بم کے مکمل ہونے سے پہلے ہی اس کے بارے میں خبردار کر سکتی ہے اور اسے تباہ کیا جا سکتا ہے۔ اسرائیل اور امریکہ ماضی میں پروڈکشن اور ریسرچ کی سہولیات کو تباہ کر کے، ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر دونوں کو سبوتاژ کر کے، اور کلیدی سائنسدانوں کو قتل کر کے ایرانی بم پروگرام میں تاخیر کرنے میں کامیاب رہے تھے۔ایرانیوں نے یقینا ان سابقہ نقصانات سے سبق سیکھا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں کہ ان کی سابقہ کمزوریاں کم ہوں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…