ریاض/کابل(این این آئی)متحدہ عرب امارات میں مقیم افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی عمرہ کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب پہنچ گئے۔افغان میڈیا کے مطابق اشرف غنی 15 اگست 2021 کو افغانستان سے فرار ہو گئے تھے۔افغان میڈیا کا کہنا تھا کہ اشرف غنی اور ان کی اہلیہ پر افغان بینک کے ذخائر سے تقریبا 169 ملین ڈالر متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کا الزام ہے۔واضح رہے کہ سابق افغان صدر اشرف غنی 15 اگست 2021 کو ایسے وقت ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے جب افغانستان سے امریکی افواج کا تاریخی انخلا مکمل ہونے جا رہا تھا اور طالبان 20 سال بعد کابل میں دوبارہ داخل ہو رہے تھے۔
نازک حالات میں اشرف غنی کے افغانستان سے چلے جانے پر افغان عوام اور فوجی افسران کی جانب سے ان پر سخت تنقید کی گئی تھی اور ساتھ ہی ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ ملک سے فرار کے وقت وہ پیسوں سے بھری 4 گاڑیاں اور ایک ہیلی کاپٹر ساتھ لے کر گئے۔اس حوالے سے برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اپنے فرار سے متعلق اشرف غنی نے بتایا تھا کہ جب میں15 اگست کی صبح اٹھا تو میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ یہ افغانستان میں میرا آخری دن ہوگا تاہم جب طیارہ کابل کی حدود سے نکلا تو احساس ہوا کہ میں ملک سے جا رہا ہوں۔اشرف غنی کا کہنا تھا کہ 15 اگست کو دن کے آغاز پر طالبان نے کابل میں داخل نہ ہونے پر رضامندی ظاہر کی تھی تاہم 2 گھنٹے بعد ہی صورتِ حال تبدیل ہوگئی، طالبان کے 2 مختلف دھڑے 2 مختلف راستوں سے شہر میں داخل ہو رہے تھے اور دونوں کے درمیان ممکنہ تصادم سے 50 لاکھ کی آبادی والا کابل تباہ ہو سکتا تھا اور عوام بڑی مشکل میں پھنس سکتے تھے۔