کراچی(این این آئی)انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں مختلف معاشی عوام کے باعث روپے کے مقابلے میں ڈالر تگڑا رہا اور قیمت میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق کرنٹ اکانٹ خسارہ 6 ماہ کی بلند سطح پر پہنچنے، دو سالہ وقفے کے بعد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری منفی ہونے اور 173ملین ڈالرز کے انخلا جیسے عوامل کے باعث منگل ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں پر اثرانداز رہے اور روپے کے مقابلے میں ڈالر تگڑا رہا۔
ریٹنگ ایجنسیوں کی سیاسی عدم استحکام کے سبب پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام ممکنہ طور پر مشکلات کا شکار ہونے کی رپورٹس اور جنوری کے دوران روشن ڈیجیٹل اکانٹ میں انفلوز کی کم آمد سے ڈالر کی طلب بڑھ گئی۔کاروباری ہفتے کے دوسرے یعنی منگل کے روز انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر میں ایک موقع پر 05 پیسے کی کمی بھی واقع ہوئی لیکن مارکیٹ فورسز کی وقفے وقفے سے طلب بڑھنے کے باعث ڈالر کے انٹربینک ریٹ ایک موقع پر 30پیسے کے اضافے سے 279روپے 65پیسے کی سطح پر بھی پہنچے۔کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 21پیسے کے اضافے سے 279روپے 56پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ ادھر اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر مزید 16 پیسے کے اضافے سے 282روپے 32 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔