کراچی(این این آئی) انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں معمولی کمی ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر مستحکم رہا۔ مستقبل میں مہنگائی اور شرح سود بڑھنے سمیت دیگر چیلنجز کا سامنا کرنے کی پیشگوئیوں پر مبنی آئی ایم ایف کی پاکستان سے متعلق رپورٹ کے باوجود زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم رہا، انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں معمولی کمی آئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر برقرار رہی۔کرنٹ اکائونٹ سرپلس ہوکر 6ماہ کی بلند سطح پر آنے، آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کے اگلے مرحلے میں 1.1ارب کی قسط حاصل کرنے کی تیاریوں اور غیرملکیوں کی پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں اتارچڑھا کے باوجود ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے میں ڈالر کی قدر میں اتارچڑھا دیکھا گیا جس سے ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 39پیسے کی کمی سے 279روپے 50پیسے کی سطح پر بھی آگئے تھے لیکن کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 4پیسے کی کمی سے 279روپے 85پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں محدود پیمانے پر ڈیمانڈ بڑھنے سے ڈالر کی قدر صرف بغیر کسی تبدیلی کے 281روپے 07پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ماہرین کے مطابق مارکیٹ میں فی الوقت ڈالر کی سپلائی بہتر ہے یہی وجہ ہے کہ گذشتہ ہفتے کے اختتام پر ڈالر کی قدر 277روپے کی سطح پر آنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔