ریاض(این این آئی)سعودی عرب کی جازان یونیورسٹی کے محققین نے روایتی کیموتھراپی کا ایک قدرتی متبادل دریافت کیا ہے، جس کے امید افزا نتائج بیضہ دانی کے کینسر کے علاج کے لیے مفید ثابت ہوئے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ماہرین کا خیال ہے کہ خواتین میں موت کا باعث بننے والی سب سے نمایاں بیماریوں میں سے ایک بیضہ دانی کا کینسربھی ہے۔کالج آف اپلائیڈ میڈیکل سائنسزکے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر عبداللہ الفرسانی اور جازان یونیورسٹی سے ان کی تحقیقاتی ٹیم تازہ ترین تحقیق کے ایک اہم نتیجے تک پہنچی ہے جس میں بیضہ دانی کے کینسر کے متبادل علاج کے طور پر پودوں کے عرق کے استعمال پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
اس تناظرمیں الفرسانی نے بتایا کہ “بیضہ دانی کا کینسر ان سب سے نمایاں بیماریوں میں سے ایک ہے جو خواتین میں موت کا باعث بنتی ہیں۔ یہ اکثر اس وقت دریافت ہوتا ہے جب مرض آخری درجے اور مراحل میں ہوتا ہے۔ اس کے نتائج خراب ہوتے ہیں۔ کینسر کے روایتی علاج میں سرجری، کیموتھراپی، ریڈی ایشن تھراپی جیسے علاج کے دیگر طریقے شامل ہیں، لیکن وہ خواتین میں زہریلے پن اور کینسر کے دوبارہ ہونے کا ایک اہم خطرہ اپنے اندر رکھتے ہیں”۔حالیہ مطالعات کے مطابق پودوں کے عرق ٹیومر اور کینسر سے لڑنے اور کینسر کے خلیوں کی نشوونما کو روکنے میں حوصلہ افزا اثرات دکھاتے ہیں۔