مکہ مکرمہ(این این آئی)سعودی عرب کی القصیم یونیورسٹی کے ماحولیات کے سابق پروفیسر اور سعودی ویدر اینڈ کلائمیٹ سوسائٹی کے نائب صدر عبداللہ المسند نے سردیوں میں مکہ مکرمہ کے علاقے کی گرمی کا سبب بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی وجہ کئی جغرافیائی اور موسمی عوامل ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے طمابق انہوں نے سوشل میڈیا “ایکس” پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ سردیوں میں مکہ کی گرمی کا ایک سبب حجاز کے پہاڑوں کی طرف سے بڑی پہاڑی رکاوٹوں کی موجودگی ہے، جو شمال اور مرکز سے آنے والی سرد ہوائوں کو مکہ تک پہنچنے سے روکتے ہیں۔یہ ایک ایسا علاقہ ہے جو سطح سمندر سے صرف 300 میٹر کی بلندی پر ہے۔ اس کے گرم ہونے کا دعوی ایک اور وجہ سے بھی کیا جاتا ہے۔ مکہ معظمہ “نسبتا” جنوبی اور سرد شمالی اثرات سے بہت دور ہے جو شمالی اور وسطی علاقوں کو متاثر کرتے ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ گرمی کی ایک وجہ بحیرہ احمر سے اس کی قربت ہے۔ جو شام کے وقت مکہ کی طرح سمندری ہوا کے ذریعے ساحلوں اور ان کے آس پاس کے علاقوں کو گرم کرنے کا کام کرتا ہے۔