اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

مصنوعات کی فروخت کیلئے ڈیجیٹل رسیدیں لازمی قرار

datetime 12  جنوری‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)مصنوعات کی فروخت کے لیے ڈیجیٹل رسیدیں لازمی قرار دینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کا اطلاق یکم فروری 2024 سے ہوگا، نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ ڈیجیٹل انوائس کا اطلاق فاسٹ موونگ کنزیومرز گڈز کی فروخت پر ہوگا۔واضح رہے کہ فاسٹ موونگ گڈز سے مراد وہ اشیا ہوتی ہیں جن روزانہ کی بنیاد پر بڑے پیمانے پر خرید و فروخت کی جاتی ہے، ان میں اشیائے خورو نوش، ادویات، ڈیری مصنوعات وغیرہ شامل ہوتی ہیں۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ روزمرہ استعمال کی اشیا فروخت کرنے پر ڈیجیٹل انوائس کی شرط ہوگی، رجسٹرڈ افراد کو سیلز ٹیکس انوائس جمع کروانی ہوں گی، فیصلے کا اطلاق اشیائے ضروریہ کے درآمد کنندگان اور مینیوفیکچررز پر ہوگا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق روزمرہ استعمال کی اشیا فروخت کرنے والے ہول سیلرز اور ڈیلرز پر بھی اس فیصلے کا اطلاق ہوگا، اشیا زیادہ تعداد میں درآمد اور سپلائی کرنے والے ریٹیلرز پر بھی فیصلہ لاگو ہوگا۔بتایا گیا کہ ادویات کی مینوفیکچرنگ، امپورٹ، ریٹیل، ہول سیل پر بھی ڈیجیٹل انوائس لازمی ہوگی، بیوٹی اینڈ پرسنل کیئر اشیا کے مینوفیکچررز، امپورٹرز کے لیے ڈیجیٹل انوائس لازمی ہوگی، اطلاق ہوم کیئر اور ڈیری مصنوعات کے ہول سیلرز، ڈیلرز اور ریٹیلرز پر بھی ہوگا۔بچوں کی خوراک کی فروخت کے لیے بھی ڈیجیٹل انوائس لازمی ہوگی، فروزن ڈیزرٹس کی فروخت پر بھی ڈیجیٹل انوائس ضروری ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…