کراچی(این این آئی) 2023میں آنے والے مہنگائی کے طوفان نے شہریوں کی قوت خرید پر گہرا اثر ڈالا جس کے اثرات مارکیٹ میں اشیا کی فروخت میں بھاری کمی کی صورت میں دیکھنے کو ملا، اسی صورتحال کا شکار کار ساز کمپنیوں بھی رہیں اور پروڈکشن پلانٹ بھی عارضی طور پر بند کرنا پڑے۔پاکستان کی سب سے بڑی تین کار ساز کمپنیاں ٹیوٹا، سوزوکی اور ہونڈا کی فروخت ہونے والی گاڑیوں کی تفصیلات سامنے آ گئیں ہیں ، یہ اعدادو شمار پاکستان آٹو میٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کیئے گئے ہیں ۔
ہونڈا نے سال 2023 میں 9 ہزار 760 گاڑیاں فروخت کیں جبکہ اس کے برعکس 2022 میں گاڑیوں کی فروخت ریکارڈ 28 ہزار 928 رہی یعنی فروخت میں مہنگائی کی وجہ سے 66.26 فیصد تک کمی دیکھنے کو ملی۔ کمپنی کی جانب سے سال جنوری سے نومبر 2023 تک ہونڈا سویک اور ہونڈا سٹی کے مجموعی طور پر 7 ہزار 68 یونٹس فروخت کیئے گئے جبکہ اسی عرصہ کے دوران 2022 میں فروخت 25 ہزار 502 یونٹس تھی جس میں 72 فیصد سے زیادہ کمی ریکارڈ ہوئی۔ہونڈا بی آروی اور ایچ آر وی کی فروخت میں بھی بھاری کمی ہوئیے سال 2022 میں کمپنی نے 3 ہزار 426 گاڑیاں فروخت کی تھیں جبکہ 2023 میں یہ تعدا د کم ہو کر 2 ہزار 692 رہ گئی۔سوزوکی کی گاڑیوں کی فروخت میں بھی گزشتہ سال 2023 میں شدید کمی دیکھنے کو ملی، جنوری سے نومبر 2023 کے دوران مجموعی طور پر کمپنی نے 35 ہزار 253 گاڑیاں فروخت کیں جبکہ 2022 میں یہ تعداد ایک لاکھ 14 ہزار 605 تھی ، یعنی کمپنی کی فروخت میں 69.24 فیصد کمی ہوئی ۔
مشہور زمانہ گاڑی آلٹو کے محض 19 ہزار 71 یونٹس ہی فروخت ہوئے جبکہ 2022 میں یہ تعداد 59 ہزار 526 تھی، سوزوکی کلٹس کی فروخٹ 3 ہزار 424 رہی جبکہ اس سے قبل یہ تعداد 12 ہزار 739 تھی ۔اس مہنگائی کا اثر ٹیوٹا کی سیلز پر بھی پڑا اور کمپنی سال 2022 کی نسبت 2023 میں 66.81 فیصد خسارے کا شکار رہی ، جنوری سے نومبر 2023 تک صرف 19 ہزار 320 گاڑیاں ہی فروخت ہو سکیں جبکہ 2022 میں یہ تعداد 51 ہزار 945 تھی ۔