اوٹاوا (این این آئی)کینیڈین حکام نے سٹارٹ اپ ویزا کا ایک نیا پروگرام شروع کردیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا نے ورک ویزا،لیبر ویزا،کے بعد اب سٹارٹ اپ ویزا پروگرام کا اعلان کیا ہے،جس کے حصول کیلئے تعلیم،تجربے یا نوکری کی پیشکش جیسی شرائط کی ضرورت نہیں ہے۔پاکستان سمیت بھارت اوردنیا بھر سے ہزاروں لوگ بہتر مستقبل کیلئے کینیڈا کا رخ کرتے ہیں،اسی لیے ان ممالک میں امیگریشن اور ورک ویزا کے قوانین میں کسی بھی تبدیلی یا کسی نئے پروگرام کے تعارف پرگہری نظر رکھی جاتی ہے،جیسے کینیڈا نے رواں ماہ ورک پرمٹ کے قانون میں تبدیلی کی ہے۔
کینیڈین حکام نے کووڈ دورمیں لیبرمارکیٹ میں مانگ بڑھنے کے باعث 18ماہ تک ورک پرمٹ میں توسیع کی تھی جسے اگلے سال جنوری سے ختم کیا جا رہا ہے،کینیڈا انٹری کیلئے بزنس ویزا میں بہت زیادہ پیسے درکارہوتے ہیں،جو کاروباری افراد کی جیب پر بھاری ہوتے ہیں۔اب سٹارٹ اپ ویزا اسکا درمیانی راستہ ہے،سٹارٹ اپ ویزا پروگرام میں اپلائی کرنے کیلئے آپ کے پاس ٹیکنالوجی سے متعلق کوئی ایسا بزنس آئیڈیا ہونا چاہیے جوکہ کینیڈین مارکیٹ کیلئے انتہائی سود مند ثابت ہو۔اس سٹارٹ اپ پروگرام کو ماہرین کی جانب سے سنہری موقع قرار دیا جارہا ہے۔